asif saleem mitha

بھان متی کے قبیلے کا اتحاد پارہ پارہ

قوم عام انتخابات کی تیاری شروع کر دے

(تجزیہ آصف سلیم مٹھا )


ایم کیو ایم کے بے نظیر آمد کے موقع پر کارساز بم دھماکوں کے دونوں کے صوبائی وزیر داخلہ سندھ وسیم اختر نے ایک پرچی نام نہاد اتحاد کے ملزم وزیراعظم شہباز شریف تک پہنچانے کی کوشش کی اس پرچی پر کیا لکھاتھا؟ یہی ہوگا کہ اتحادی وزیراعظم ان سے کئے گئے وعدہ کا اعلان اسمبلی میں
کریں ”کہ ایم کیو ایم کے دفاتر کھول دیئے گئے ہیں اور نائن زیرو اب پہلے کی طرح کام کرے گا وغیرہ وغیرہ مگر ایسا نہ ہو سکنے کے بعد وسیم اختر نے اتحاد کی بوری میں پہلی موری کر کے فہرست میں پہلا نام رقم کیا۔ زرداری صاحب پریا کے کامیاب سیاست دان بن چکے ہیں مگر پنجاب میں انکے پلے کچھ نہیں ہے وہ ن لیگ سے ڈیل کر رہے ہیں کہ انکو صدر، سپیکر اور چئیرمین سینیٹ کے عہدے دیئے جائیں مگر ن لیگ چونکہ سیاسی نہیں کاروباری گروہ ہے اس لئے انکے لئے یہ سب کچھ کرنا ممکن نہیں ہے میثاق جمہوریت کا راقم چشم دید گواہ ہے وہ کس طرح طے پایا تھا؟ معاہدہ بھوربن کا کیا انجام ہوا وہ سب کے سامنے ہے، مولانا فضل صاحب بھی صدر کے عہدے کے امیدوار ہیں فِل وقت ان کے جو کراچی بسوں پر کنڈیکٹر صدر صدر کی آوازیں لگاتے ہیں اس سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ باپ برائے نام باپ ہیں وہ ایک سفارشی فون پر کسی جانب بھی جا سکتے ہیں۔ بلاول صاحب نے بطور چیئرمین پارٹی شہباز شریف کے جھوٹ پر مبنی تقریر کا بے حد برا منایا کہ قوم کو دس پرسنٹ پینشن اور 25000 تنخواہ کا لَارا لَپا لگا کر اتحاد کو قوم کے سامنے شرمندہ کیا گیا ہے ایم کیو ایم نے حکومت میں شمولیت پر بہت بڑا سوالیہ نشان لگا دیا ہے اب کیا ہوگا؟ زرداری صاحب پنجاب میں گھسنے کے لئے بہت بڑی ہنڈیا چڑھانے کے موڈ میں ہیں کہ کسی طریقہ سے بھی حمزہ شہباز وزیراعلی نہ بن سکے ۔اے سوئی ہوئی قوم جاگ جا تیرے مقدر میں یہ ہیرا پھیری سیاست دان کیوں لکھ دیئے جاتے ہیں۔ بیرونی مداخلت سے معرض وجود میں آنے والا اتحاد 36گھنٹے بھی نہیں چل سکا اسی لئے اتحادی ملزم وزیراعظم اپنی پہلی بے پائیاں تقریر میں بار بار فرما رہے تھے کہ انہیں ہر صورت اتحاد قائم رکھنا ہے؟ سونجھیاں ہوجن گلیاں تے وچ مرزا یار پھرے۔بھان متی کے قبیلے کا اتحاد پارہ پارہ ،قوم عام انتخابات کی تیاری شروع کر دے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں