لڑکی سے پوچھا تمہارا موڈ کیا ہے؟نئی نویلی دلہن سے زیادتی کرنے والے بھائیوں کی شرمناک گفتگو

لاہور : صوبہ پنجاب کے شہر شیخوپورہ میں نئی نویلی دلہن سے زیادتی کیس میں ملوث تینوں ملزمان سگے بھائی نکلے۔ پولیس ذرائع کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ نئی نویلی دلہن سے جنسی زیادتی کرنے والے ملزمان کے خلاف پنجاب کے متعدد تھانوں میں 35 سے زائد مقدمات درج ہیں جنہیں فیصل آباد کے نزدیک سمندری سے گرفتار کیا گیا ۔
لے پولیس کی طرف سے شیخوپورہ زیادتی کیس میں تین سو سے زائد مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا اور باآخر پولیس اصل ملزمان تک پہنچ گئی۔ اسی حوالے سے جنید نامی ملزم نے بتایا کہ ہم لڑکی کو رکشے سے اتار کر نیچے لے گئے اور گن پوائنٹ پر زیادتی کی،ہم نے رکشے میں سوار افراد کی تلاشی لی اور انہیں رسیوں سے باندھ دیا، اس کے بعد میں نے لڑکی سے سوال کیا کہ تمہارا موڈ کیا ہے ؟لڑکی نے ہمیں کہا کہ اگر میں تم لوگوں کی بات مانوں تو مجھے چھوڑ دو گے جس پر ہم نے کہا کہ زیادتی کے بعد تمہیں چھوڑ دیں گے۔
جس کے بعد ہم نے لڑکی سے زیادتی کی۔ملزمان نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ لڑکی نے کوئی مزاحمت نہیں کی اگر وہ کچھ بولتی تو ہم اسے جانے دیتے۔ایک ملزم نے کہا کہ ہم ڈکیتی کرنے کی نیت سے گئے، لیکن لڑکی نے فیشن اور میک اپ کیا ہوا تھا اسے دیکھ کر نیت بدل گئی۔تیسرے ملزم کا کہنا ہے کہ میں نے زیادتی نہیں کی اور میں نے بھائیوں کو بھی یہ کام کرنے سے منع کیا۔
جب کہ متاثرہ لڑکی کا کہنا تھا کہ میں نے ملزمان دیکھے تھے۔جو ملزمان پکڑے گئے ہیں انہوں نے ہی میرے ساتھ زیادتی کی۔میرا مطالبہ ہے کہ تینوں بھائیوں کو پھانسی دی جائے۔متاثرہ لڑکی کے اہلخانہ نے بھی ملزمان کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔ڈی پی او شیخوپورہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ملزمان کو ٹیم ورک کے نتیجے میں گرفتار کیا گیا،20 سے زائد افراد کا ڈی این اے حاصل کیا تھا، مختلف علاقوں میں چھاپے مارنے کے بعد ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں