sialkot nawaijang

سیالکوٹ میں پولیس نے خواتین کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا

سیالکوٹ : سیالکوٹ میں شہریوں کی جان و مال کی محافظ پولیس نے ہی خواتین کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر سیالکوٹ پولیس کے خواتین پر بد ترین تشدد کی ویڈیو وائرل ہوئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق تھانہ بمبانوالہ کے علاقہ مترانوالی میں فرحت یاسمین کی مدعیت میں خواتین سمیت 30 سے زائد افراد پر قبضہ کا مقدمہ درج ہوا تو پولیس نے جارحانہ رویہ اپنا لیا۔

پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی تو کُھلے میدان میں چار خواتین چارپائی پر بیٹھی تھیں ، جس پر پولیس اہلکاروں نے قانون کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے خواتین کو سرعام وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا، پولیس اہلکاروں نے بغیر کسی خاتون پولیس اہلکار کے خواتین کو دھکے دئے اور ان کو دھکیلتے ہوئے ہی سرکاری گاڑی میں ڈالا اور پولیس اسٹیشن لے گئے۔

سوشل میڈیا پر پولیس کی جانب سے خواتین پر کیے گئے تشدد کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی۔ سوشل میڈیا صارفین نے اس ویڈیو پر رد عمل دیتے ہوئے پولیس اہلکاروں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ سوشل میڈیا پر کچھ صارفین نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اس کارروائی میں تھانہ بمبانوالہ کے ایس ایچ او اور پولیس اہلکار ملوث ہیں۔ قانون کے مطابق خواتین کی گرفتاری کے لئے لیڈیز پولیس کا ہونا ضروری ہے لیکن بمبانوالہ کی پولیس نے قانون کو اپنے ہی جوتے کی نوک پر رکھ دیا۔

سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد شری شدید غم و غصہ کا شکار ہیں۔ شہریوں نے پولیس کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ اگر پولیس ہی یہ سب کچھ کرے گی تو پھر ملزمان کو سزا کون دلوائے گا ؟ صارفین نے کہا کہ ہمیں پولیس کی اچھی ٹریننگ کرنے کی ضرورت ہے اور انہیں یہ یاد دلانے کی ضرورت ہے کہ پولیس اہلکار شہریوں کی جان و مال کے محافظ ہوتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر پولیس کی جانب سے خواتین پر کیے گئے تشدد کی وائرل ویڈیو آپ بھی دیکھیں:

اپنا تبصرہ بھیجیں