عثمان بزدار نے کابینہ اجلاس میں وزراء کو ڈانٹ پلا دی

لاہور : پنجاب کابینہ اجلاس میں بجٹ پر سینئر وزراء کے اعتراضات پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے سخت جوابات دئیے۔معروف صحافی نعیم اشرف کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کابینہ کے بجٹ کی تجاویز کے لیے اہم اجلاس ہوا۔اجلاس میں بجٹ پر سینئر وزیر راجہ بشارت نے اعتراضات اٹھائے اور کہا کہ بجٹ بن رہا ہے اور کچھ وزراء کو پتہ ہی نہیں کہ ان کے محکمے کا بجٹ کیا ہو گا۔

اپنے محکمہ قانون کی بات کروں تو مجھے کچھ پتہ ہی نہیں۔اس پر راجہ بشارت کی سرزنش کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ آپ کیسے وزیر ہیں کہ آپ کو پتہ نہیں،یہ آپ کا کام تھا کہ سیکرٹری سے بات کرتے۔۔وزیرخزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت نے کہا کہ پانچ ماہ پہلے بجٹ بننا شروع ہوا تھا تو آپ کو چاہئیے تھا کہ ہمارے ساتھ رابطہ کرتے لیکن کسی نے ہم کو آگاہ نہیں کیا۔

وزیر آب پاشی پنجاب محسن لغاری کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کا دفتر وزراء کے بجائے صرف سیکرٹریز سے میٹنگ کرتا ہے۔اس پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ میرا اختیار ہے کہ جب جس کی ضرورت ہو گی اس کو میٹنگ میں بلاؤں گا،چاہے وہ وزرا ہوں یا کوئی سیکرٹری ہو۔دوسری جانب آئندہ مالی سال 22-2021ء کے بجٹ کے خدو خال سامنے آ گئے ہیں جس میں عوام پر مزید ٹیکس کا بوجھ ڈالنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

وفاقی بجٹ میں 24 فیصد گروتھ کے ساتھ خالص ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5 ہزار 829 ارب مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق براہ راست ٹیکس انکم ٹیکس وصولیوں کا ہدف 2 ہزار 182 ارب مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، اس کے علاوہ وفاقی حکومت نے آئندہ بجٹ میں متعدد شعبوں کیلئے ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز دے دی، ٹیکس چھوٹ ختم کرنے سے20 ارب روپے سے زائد کی بچت ہوگی، تنخواہ دارطبقے کے میڈیکل الاؤنس، کارپوریٹ ایگری کلچرل کے منافع، سوشل سکیورٹی اداروں کیلئے انکم ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ وفاقی بجٹ 11جون کو پیش کیا جائے اور بجٹ کاکل حجم تقریباً 8400 ارب روپے ہو گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں