پشاور:بیمار افراد کو بجلی کا کرنٹ دینے اور تشدد کرنے والا جعلی پیر گرفتار

پشاور : بیمار افراد کو بجلی کا کرنٹ دینے اور تشدد کرنے والے جعلی پیر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک جوان العمر شخص کو ذہنی طور پر معذور افراد کو ایک ڈیوائس کے ذریعے کرنٹ دینے اور تشدد کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ویڈیو وائرل ہوئی تو پشاور پولیس بھی متحرک ہو گئی۔

پشاور پولیس نے سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے جعلی پیر کو گرفتار کرلیا ہے۔گرفتار ملزم نظم پیر محمد اللہ ولد قدرت اللہ نے ابتدائی تفتیش کے دوران بتایا کہ وہ خود کو جعلی پیر باہر کے سادہ لوح شہریوں کو کرنٹ دینے، تشدد کرنے اور ان کو بھاری رقوم سے محروم کرنے کا کا کام کرتا تھا۔ملزم کی اس سے قبل بھی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس کو پہلے بھی گرفتار کیا جا چکا ہے، ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کردیا گیا۔

واضح رہے کہ پاکستانی معاشرے میں جنات کا تصور بہت عام ہے۔ چھوٹی عمر ہی سے ہم اس کا شکار ہو جاتے ہیں کہ لڑکیوں کو رات کے وقت خوشبو نہیں لگانی چاہئے یا شاور میں گانا نہیں ہونا چاہئے ، یا رات کے وقت باہر چہل قدمی کرنا چاہئے کیوں کہ جنوں کو ہم سے پیار ہوسکتا ہے اور ہمیں کبھی نہیں چھوڑتے ہیں۔ جیسا کہ یہ عجیب سا لگتا ہے، لوگ لڑکے اور لڑکیوں کے جنات نکالنے کے لیے یا ان جنوں سے خود کو چھڑانے کے لئے پیروں فقیروں کے پاس جانا پسند کرتے ہیں۔

یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ہم بحیثیت مسلمان جنات پر یقین رکھتے ہیں، ہم سب جانتے ہیں کہ وہ موجود ہیں اور اللہ سبحانہ و تعالی کی تخلیقات میں سے ایک ہیں۔ تاہم ، دریافت کرنے کے اور بھی امکانات ہیں ، اور افسوس کی بات یہ ہے کہ ہمیشہ کی طرح پاکستانی بھی سارا الزام جنوں پر ڈال دیتے ہیں۔ اس سے بھی زیادہ افسوسناک بات یہ ہے کہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے اس کو ایک مکمل کاروبار میں تبدیل کردیا ہے ، جس کے ذریعے وہ لڑکے اور لڑکیوں کو الیکٹروکیوٹ (بجلی کے جھٹکے لگا) کرکے کماتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں