بھارت اور چین کے مابین دوبارہ جھڑپیں، دونوں ممالک کے فوجی زخمی ہوئے

سکم : چین اور بھارت کے مابین ایک بار پھر جھڑپیں ہوئی ہیں جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔بی بی سی رپورٹ کے مطابق انڈیا کے مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ چین اور انڈیا کی متنازع سرحد پر دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان دوبارہ ایک جھڑپ ہوئی ہے جس میں دونوں اطراف کے فوجی زخم ہوئے ہیں۔
بھارتی فوج نے سکم میں چین،بھارت سرحد کے قریب ناکولا سیکٹر میں دونوں ممالک کے فوجیوں کے مابین جھڑپ کی تصدیق کی ہے۔بھارتی فوج نے کہا ہے کہ 20 جنوری کو بھارت اور چین کی فوج کے بیچ شمالی سکم میں ایک معمولی جھڑپ ہوئی تھی اصولوں کے مطابق یہ معاملہ مقامی کمانڈروں نے سلجھا لیا ہے۔بھارتی فوجی نے میڈیا کو کہا کہ وہ اس حوالے سے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے سے گریز کرے۔
میڈیا رپورٹس میں یہ بات بتائی گئی ہے کہ مبینہ طور پر چند چینی فوجیوں نے شمالی سکم میں ناکولا بارڈر پار کر کے انڈیا کے علاقے میں آنے کی کوشش کی جس پر یہ تنازع کھڑا ہو گیا۔جھڑپ میں 20 چینی فوجی زخمی ہوئے جب کہ دوسری طرف چار بھارتی فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اس متنازع سرحدی علاقے میں جھڑپوں کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی بڑھی ہے۔
حالیہ جھڑپیں سکم میں ’ناکولاپاس‘ کے قریب پیش آئیں۔سکم کا علاقے بھوٹان اور نیپال کے بیچ میں واقع ہے۔بھارت اور چین کے درمیان دنیا کی طویل ترین متنازع سرحد ہے۔دونوں کا دعویٰ ہے کہ یہ علاقہ ان کے ملک کا حصہ ہے۔اس 3440 کلومیٹر طویل سرحد پر دریا، جھیلیں اور برف سے ڈھکی چوٹیاں ہیں اور اسی وجہ سے سرحد کی جگہ وقت کے ساتھ تبدیل ہو سکتی ہے۔کئی ایسے مواقع آتے ہیں جب دونوں ممالک کی افواج آمنے سامنے ہوتی ہیں جس سے کبھی کبھار جھڑپ کے امکان پیدا ہوتے ہیں۔دونوں ممالک میں 1962ء میں جنگ لڑی گئی تھی جس میں بھارت کو بھاری شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں