ڈاکٹر ماہا شاہ کیس، ملزمان ڈی این اے کرانے سے کترانے لگے

کراچی : ڈاکٹر ماہا خودکشی کیس میں ملزمان کا تاحال ڈی این اے نہ ہو سکا۔تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں ڈاکٹر ماہا مبینہ خودکشی کیس کی سماعت ہوئی۔سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے رپورٹ پیش کر دی جس کے مطابق 3 ملزمان ڈی این اے سیمپل دینے سے گریزاں ہیں۔کیس کی تفتیش مکمل نہ ہو سکی۔جس کے بعد حتمی چالان جمع کرانے کے لیے مہلت دوبارہ طلب کر لی گئی۔

عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا منظور کر لی اور حتمی چالان پیش کرنے کی مہلت دے دی۔عدالت نے تفتیشی افسر نے اپنے بیان میں کہا گیا کہ کیس میں تین ملزمان کا تاحال ڈی این اے نہ ہو سکا۔ملزمان کو پیش ہونے کے لیے نوٹس بھیجے ہیں۔تفتیشی افسر کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ وقاص اور جنید کو چار بار نوٹس بھیجا ہے جب کہ ملزم ناصر صدیقی کو ایک بار نوٹس بھیج کر طلب کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملزمان نوٹسز کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہو رہے۔جب کہ تفتیشی افسر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ملزمان کا ڈی این اے کرانے کے بعد حتمی چالان پیش کریں گے۔واضح رہے کہ کراچی میں خودکشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا شاہ کے ساتھ خودکشی سے قبل مبینہ طور پر زیادتی کا بھی انکشاف ہوا تھا۔تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ میر پور خاص میں ڈاکٹر ماہا کی قبر کشائی کی گئی تھی۔

میڈیکل بورڈ نے ڈاکٹر ماہا کا پوسٹ مارٹم کیا۔ خودکشی سے قبل ڈاکٹر ماہا کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی کی گئی۔پوسٹ مارٹم میں ایک مرد ڈی این اے کا پتہ لگا۔تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ کیس کے 7 مشتبہ ملزمان کا ڈی این اے حاصل کیا جائے گا۔ملزم جنید کی جانب سے تاحال ڈی این اے کا سیمپل نہیں دیا گیا۔ملزم کے ڈی این اے کرانے کے بعد حتمی چالان جمع کروانا ہو گا۔ ڈاکٹر ماہا کے جسم سے ملنے والے نمونے جامشورو لیبارٹری میں ہیں۔

ملزمان کے ڈی این ٹیسٹ جامشورو لیبارٹی میں کیے جائیں گے۔ڈاکٹر ماہا کی موت کو خودکشی قرار دیا جا چکا تھا۔تاہم ابتدائی میڈیکل رپورٹ کے بعد خدشات نے جنم لیا تھا کہ گولی بائیں جانب سے لگ کر دائیں جانب سے نکلی ہے، جس کے بعد واقعے کو قتل قرار دیا جا رہا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں