لاہور : رواں سال موٹروے پر ایک خاتون کے ساتھ زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا، اس واقعے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔واقعےمیں ملوث ایک ملزم کو چند روز بعد ہی گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ دوسرے ملزم عابد ملہی کو گرفتار کرنے میں کئی روز لگ گئے تھے۔اس واقعے پر لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا گیا لیکن اب کئی روز سے اس کیس کے حوالے سے میڈیا پر کوئی خاص پیش رفت نہیں بتائی جا رہی۔
اس حوالے سے سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے سینیر صحافی رؤف کلاسرا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس کیس میں سائنسی تفتیش مکمل کی جا چکی ہے،ڈی این اے میچنگ کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔شناخت پریڈ بھی ہو چکی ہے۔خاتون نے دونوں ملزمان کی شناخت کر لی ہے۔
ہماری کوشش تھی کہ ہم اس کیس کو میڈیا سے دور رکھیں، ہم متاثرہ خاتون کی شناخت ظاہر نہیں کرنا چاہتے تھے۔
ہم نے کیس کی جیل میں ٹرائل کرنے کی بھی اجازت لے لی ہے۔عمر شیخ نے مزید بتایا کہ متاثرہ خاتون فرانس گئی تھی لیکن اب واپس آ گئی ہیں۔واضح رہے کہ موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو فیصل آباد سے گرفتار کیا گیا تھا ، ملزم کی گرفتاری میں خفیہ اداروں نے اہم کردار ادا کیا ، کیوں کہ حساس اداروں کی جانب سے ملزم کی ریکی کی گئی ، جس کے بعد پولیس نے ریڈ کر کے ملزم عابد ملہی کو گرفتار کیا۔
جب کہ اس سے پہلے ملزم کے ساتھی ملزم شفقت کو دیپالپور کے نواحی گاؤں سے گرفتار کیا گیا تھا ، پہلے گرفتار ہونے والے ملزم شفقت نے پولیس حراست میں اعتراف جرم بھی کرلیا تھا اس کے علاوہ ملزم کا ڈی این اے بھی متاثرہ خاتون کی رپورٹ سے میچ کر گیا تھا ، گرفتاری کے بعد ملزمان کو 15 ستمبر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت کی طرف سے 29 ستمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا تھا۔