اٹلی کی وزارت عظمی کی امیدوار کو سڑک پر ریپ کی ویڈیو شیئر کرنا مہنگا پڑ گیا

روم: اٹلی کی انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والی وزارت عظمی کی دوڑ میں سر فہرست امیدوار جیورجیا میلونی کو سڑک پر ریپ کی ویڈیو ٹوئٹر پر شیئر کرنا مہنگا پڑ گیا۔برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جیورجیا میلونی اٹلی کی اگلی وزیراعظم کیلئے مضبوط ترین امیدوار ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں اپنے ٹوئٹر اکانٹ سے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ایک اطالوی شہر میں مبینہ طور پر تارک وطن شخص سڑک پر یوکرینی خاتون کو دبوچ کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنا رہا ہے۔

یہ واقعہ اٹلی کے شہر پیاچنزا میں پیش آیا جہاں عمارتوں کے درمیان موجود راہداری میں مبینہ طور پر افریقی ملک گیانا سے تعلق رکھنے والے تارک وطن نے 55 سالہ یوکرینی خاتون پر جنسی حملہ کیا۔

مقامی حکام کا کہنا ہے کہ ویڈیو اوپر فلیٹ پر موجود کسی شخص نے بنائی اور سوشل میڈیا پر ڈالی، حملہ آور کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔میلونی کی سیاسی جماعت برادرز آف اٹلی 25 ستمبر کو ملک بھر میں ہونے والے عام انتخابات کے حوالے سے تمام سرویز میں سب سے آگے ہے۔

الیکشن سے قبل میلونی نے اس ویڈیو کو بھی سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا اور ٹوئٹ کردی۔اس ویڈیو کے ساتھ میلونی نے لکھا کہ دن کی روشنی میں ایک پناہ گزین کی جانب سے پیاچنزا میں یوکرینی خاتون کے ساتھ اس جنسی تشدد کے معاملے پر کوئی بھی شخص خاموش نہیں رہ سکتا، اس خاتون کیلئے میرا ڈھیر سارا پیار ، میں اپنے شہروں کی سکیورٹی کو بحال کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کروں گی۔

میلونی کی اس ٹوئٹ پر نہ صرف مخالف سیاسی جماعتوں کی جانب سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا بلکہ عام صارفین نے بھی اس پر برہمی کا اظہار کیا۔اٹلی کی ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ اینریکو لیٹا نے کہا کہ کسی کے ریپ کو استعمال کرنا خاص طور پر انتخابی فائدے کیلئے استعمال کرنا انتہائی نامناسب ہے۔دوسری جانب اس تمام تنقید کا جواب میلونی نے کچھ اس طرح دیا ہے کہ میرے مخالفین مجھ پر ریپ کی ویڈیو سے فائدہ اٹھانے پر تنقید کر رہے ہیں اور وہیں خود بھی اسی ریپ کے معاملے پر مجھ پر حملے کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں