کراچی: پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جانے والا سیریز کا دوسرا اور آخری ٹیسٹ سنسی خیز مقابلے کے بعد بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگیا۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ کے آخری روز پاکستان نے 319 رنز کے تعاقب میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 304 رنز بنالیے تھے جبکہ کیویز کو فتح کے لیے صرف ایک وکٹ درکار تھی جب امپائروں کی جانب سے خراب روشنی کے سبب میچ روک دیا گیا۔
قومی ٹیم میں کم بیک کرنے والے وکٹ کیپر بیٹر سرفراز احمد میچ کے اور سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
پانچواں روز
ٹیسٹ کے پانچویں اور آخری روز پاکستان نے صفر پر 2 کھلاڑیوں کے آؤٹ سے اننگز کا آغاز کیا تو امام الحق اور شان مسعود 35 رنز کی پارٹنرشپ قائم کرسکے اور 12 کے انفرادی اسکور پر امام بھی سودھی کا شکار ہوگئے، کپتان بابراعظم 27، شان مسعود 35، آغا سلمان 30، حسن علی 5 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
سرفراز احمد اور سعود شکیل نے 123 رنز کی پارٹنرشپ قائم کرکے ٹیم کو سہارا دیا تاہم سعود شکیل 32 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔ سرفراز نے شان دار بیٹنگ کرتے ہوئے 118 رنز اسکور کیے۔
نسیم شاہ نے جارحانہ بلے بازی کرتے ہوئے 15 رنز بنائے جبکہ ابرار احمد نے 7 رنز اسکور کیے۔ دونوں ناٹ آؤٹ رہے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے مائیکل پریسویل نے 4 جبکہ اِش سودھی نے 2، ٹم ساؤتھی نے بھی 2 اور میٹ ہنری نے ایک وکٹ حاصل کی۔
چوتھا روز
چوتھے روز نیوزی لینڈ نے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 277 رنز بنا کر اننگز ڈیکلئیر کی۔ پاکستانی ٹیم نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو اس کی 2 وکٹیں صفر پر گرگئیں۔ ٹم ساؤتھی نے عبداللہ شفیق کو اور اِش سودھی نے میر حمزہ کو آؤٹ کیا۔ اب پاکستان کو جیت کےلیے 319 رنز درکار ہیں۔
قبل ازیں کھیل کے آغاز پر قومی ٹیم محض ایک رنز کا اضافہ کرسکی، ابرار احمد بغیر کوئی رن بنائے وکٹ گنوا بیٹھے، قومی ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹر سعود شکیل 125 رنز بناکر ناقابلِ شکست رہے، انکی اننگز میں 17 چوکے شامل تھے۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے آج پاکستان کی آخری وکٹ اِش سودھی کے حصے میں آئی۔
نیوزی لینڈ نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو ڈیون کانوے صفر کے انفرادی اسکور پر وکٹ جلد گنوا بیٹھے تاہم کین ولیمسن اور ٹام لیتھم نے ذمہ دارنہ اننگز کھیلتے ہوئے 109 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی لیکن لیتھم 62 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے، کین ولیمسن 41 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
ٹام بلنڈل اور مچل پریسویل نے 127 رنز کی شراکت داری قائم کی، بلنڈل 74 رنز بناکر آغا سلمان کا شکار ہوئے۔
پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ، آغا سلمان، حسن علی، میر حمزہ اور ابرار احمد نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
تیسرا روز
قومی ٹیم نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 154 پر دوبارہ اننگز کا آغاز کیا تو 29 رنز کے اضافے کے بعد اوپنر امام الحق جلد وکٹ گنوا بیٹھے۔ انہوں نے 83 رنز کی اننگز کھیلی۔ دیگر کھلاڑیوں میں عبداللہ شفیق 19، شان مسعود 20، کپتان بابراعظم 24، آغا سلمان 41، حسن علی 4، نسیم شاہ بھی 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ میر حمزہ پہلی گیند پر بولڈ ہوگئے۔
سرفراز احمد اور سعود شکیل نے ٹیم کو سہارا دیتے ہوئے پانچویں وکٹ کی شراکت میں 150 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی، سرفراز 78 رنز بناکر اسٹمپ آؤٹ ہوئے تھے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے اعجاز پٹیل نے 3، اِش سودھی نے 2 جبکہ ٹم ساؤتھی، میٹ ہینری اور ڈیرل مچل نے ایک ایک وکٹ حاصل کی تھی۔
دوسرا روز
قبل ازیں، نیوزی لینڈ نے اپنی بقیہ اننگز 309 رنز 6 وکٹوں پر شروع کی لیکن اش سودھی 11 رنز پر نسیم شاہ کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔ ٹام بلنڈل 51 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اور کپتان ٹم ساؤتھی 10 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
کھانے کے وقفے کے بعد اعجاز پٹیل 35 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ میٹ ہینری 68 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
کیوی ٹیم کی جانب سے اوپنر ڈیون کانوے نے 122، ٹام لیتھم نے 71، ٹام بلنڈل نے 51 اور میٹ ہینری نے 68 رنز کی اننگز کھیلی۔ مہمان ٹیم کی آخری جوڑی کے درمیان 104 رنز کی شراکت قائم کی گئی۔
قومی ٹیم کے لیگ اسپنر نے 4 کھلاڑیوں کا شکار کیا جبکہ نسیم شاہ اور آغا سلمان نے تین تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ میر حمزہ اور حسن علی کوئی وکٹ لینے میں کامیاب نہ ہوسکے۔
پہلا روز
دوسرے سیشن میں اوپنر ڈیون کانوے نے سنچری مکمل کی لیکن چائے کے وقفے کے بعد ڈیون کانوے 122 رنز کی اننگز کھیل کر سلمان آغا کی گیند پر کیچ تھما بیٹھے۔ کین ولیمسن 36 رنز بنا کر نسیم شاہ کی گیند پر وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوئے جبکہ ڈیرل مچل 3 رنز بنا کر سلمان آغا کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔
ہینری نکولس 26 رنز اور اور مائیکل بریسویل صفر پر پویلین لوٹ گئے۔ پہلے روز کھیل کے اختتام پر ٹام بلنڈل 30 اور اش سودھی 11 رنز پر وکٹ پر موجود ہیں۔
پہلے سیشن میں کیوی ٹیم کے اوپنرز نے 119 رنز بنائے تھے تاہم کھانے کے وقفے کے بعد ٹام لیتھم 71 رنز بنا کر نسیم شاہ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔
کھانے کے وقفے سے قبل پاکستان نے اپنے تمام پانچ بولرز کا آزمایہ تھا تاہم کوئی بھی بولر وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکا تھا۔