free nipple

ایمسٹرڈیم میں دو ماڈلز احتجاجاً برہنہ حالت میں سائیکل لیے سڑکوں پر نکل آئیں

ایمسٹرڈیم:مرد شرٹ کے بغیر کھلے عام گھوم سکتے ہیں تو خواتین کیوں نہیں؟ نیدرلینڈز کے دارالحکومت ایمسٹرڈیم میں دو ماڈلز احتجاجاً برہنہ حالت میں سائیکل پر سڑکوں پر نکل آئیں۔ ڈیلی سٹار کے مطابق بالغوں کی ویب سائٹ ’اونلی فینز‘ کے لیے ماڈلنگ کرنے والی کرس گالیرا اور فلیویا اولیور نے کئی سال سے جاری احتجاجی مہم ’فری دی نپلز‘ (Free the Nipples)کے تحت یہ شرمناک حرکت کی۔

دونوڈ ماڈلز مکمل برہنہ حالت میں سائیکلوں پر سوار ہو کر ایمسٹرڈیم میں گھومتی رہیں۔کرس گالیرا پلے بوائے میگزین کے لیے بھی ماڈلنگ کر چکی ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ ”مردوں کے برعکس خواتین کو عوامی جگہوں پر چھاتیاں ڈھانپنے کے لیے زیرجامہ پہننے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ اس پر احتجاج میں، میں نے چشمہ پہننا بھی شروع کر دیا تاکہ مرد میری ’ننگی‘ آنکھوں سے بے سکون نہ ہوں۔“

واضح رہے کہ یہ مہم 2012ءمیں شروع کی گئی تھی۔ اس مہم میں حصہ لینے والوں کا کہنا ہے کہ برہنہ گھومنے میں بھی خواتین کو صنفی امتیاز کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ مرد شرٹ کے بغیر جہاں چاہیں جا سکتے ہیں لیکن خواتین کو اپنی چھاتی ڈھانپ کر رکھنی پڑتی ہے اور ایسا نہ کرنے پر ان کے خلاف پولیس متحرک ہو جاتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں