مسلم لیگ ن کا حمزہ شہباز کو دوبارہ قائد حزب اختلاف لانے کا فیصلہ

لاہور:پاکستان مسلم لیگ ن نے حمزہ شہباز شریف کو پنجاب اسمبلی میں دوبارہ اپوزشین لیڈر لانے کا فیصلہ کر لیا۔ہم نیوز کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن نے حمزہ شہباز شریف کو پنجاب اسمبلی میں دوبارہ قائد حزب اختلاف لانے کا فیصلہ کیا ہے۔مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اس حوالے سے متفقہ فیصلہ ہو گیا ہے۔

آج پنجاب اسمبلی میں با ضابطہ حمزہ شہباز کا نام پیش کیے جانے کا امکان بھی ہے۔اس حوالے سے مسلم لیگ ن نے اتحادی جماعتوں سے بھی مشاورت کر لی ہے۔پنجاب اسمبلی کے لیگی رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ ن لیگ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کی اکثریتی جماعت ہے۔ جب کہ اتحادی بھی حمزہ شہبازشریف کے نام پر رضا مند ہو گئے،حمزہ شہباز شریف اس وقت لندن میں موجود ہیں۔

پارٹی ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز شریف کا رواں ہفتے لندن سے لاہور آنے کا امکان ہے۔جب کہ چند روز قبل ہی سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور ن لیگ کے رہنما حمزہ شہباز نے پرویز الہیٰ کو وزیراعلیٰ قرار دینے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کی تھی۔حمزہ شہباز نے سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست دائر کی جس میں وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ اور سابق ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کو فریق بنایا گیا۔

حمزہ شہباز نے درخواست میں آرٹیکل 63 اے کی درخواستوں پر سماعت کے لیے فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کی۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ پرویز الہیٰ کو وزیراعلیٰ پنجاب قرار دینے کے فیصلے پر نظرثانی کرے اور سابق ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی رولنگ کو آئینی قرار دیا جائے۔حمزہ شہباز نے استدعا کی کہ نظرثانی درخواست پر آئینی نکتے کی تشریح کے لیے فل کورٹ قائم کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں