منگل اور بُدھ کو بڑے چھوٹے گوشت کا ناغہ کیوں ہوتا ہے؟

لاہور: پاکستان میں ہر منگل اور بُد ھ کے دِن بڑے اور چھوٹے گوشت کا ناغہ ہوتا ہے۔ کبھی آپ نے سوچا ہے کہ ایسا کیوں ہے؟یقیناًسوچا ہو گا اور جواب نہ مِلنے پر مزید سوچنا بند کر دیا ہو گا۔ تو آئیے آپ کوبتائے دیتے ہیں کہ انسانی صحت کے لیے ضروری بڑے اور چھوٹے گوشت کا ناغہ کیوں ہوتا ہے۔ دراصل اس کے پس پردہ اہم وجہ یہ تھی کہ ماضی میں گائے بھینسوں اور بکری بھیڑوں کی گنتی زیادہ نہیں تھی، اس وقت تک موجودہ دور کی طرح ڈیری فارمنگ کا زیادہ رواج نہیں تھا۔

جس کے باعث اکثر بازار میں گوشت کی قِلت واقع ہو جاتی تھی اور شہریوں کو شدید دُشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ اسی چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا کہ ہفتے میں دو دِن یعنی منگل اور بُدھ کو بڑے اور چھوٹے گوشت کا ناغہ کیا جائے گا۔
تاکہ طلب اور رسد میں توازن قائم رکھا جا سکے اور مارکیٹ میں گوشت کی فروخت کے باقی پانچ دِنوں میں سپلائی میں کمی نہ آنے پائے۔

تاہم قصاب اس صورتِ حال سے خوش نظر نہیں آتے۔ اُن کا کہنا ہے کہ لگاتار دو دن ناغہ کرنے سے اُن کی کمائی میں بہت زیادہ کمی واقع ہوتی ہے۔ اس کے مقابلے میں مُرغی فروش ہفتے کے ساتوں دِن کمائی کرتے ہیں۔ ان دو دِنوں کے باعث اُن کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ جاتے ہیں۔ لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ اس پابندی کو یا تو ختم کر دیا جائے یا پابندی ایک دِن پر محدود کر دی جائے تاکہ قصابوں کو معاشی نقصان کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

عوام میں سے بھی اکثر لوگوں کی یہ رائے ہے کہ کئی مریضوں کو ڈاکٹر نے چھوٹا گوشت کھانے کی تاکید کی ہوتی ہے۔ منگل بُدھ کو تازہ گوشت نہ مِلنے کے سبب اُنہیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس لیے حکومت کو اب یہ پابندی ختم کر دینی چاہیے۔ گرمیوں کے دِنوں میں کئی بار گوشت سٹاک کرنا پڑتا ہے، لیکن اگر لمبی لائٹ چلی جائے تو یہ گوشت خراب ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔ لہٰذا حکومت کو اس حوالے سے سوچ بچار کرنا چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں