gawadar

گوادر:پورے مکران ڈویژن میں پانی و بجلی کی عدم فرہمی پر احتجاج

(رپورٹ سلیمان ھاشم) گزشتہ دنوں گوادر میں نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام پانی اور بجلی کے بحران پر گوادر میں پہیہ جام اور مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوئی، تو گوادرکے ایک مضافاتی شہر سُر بندن میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام شہر بھر میں تمام کاروباری، تجارتی مرکز، مالیاتی ادارے ، ہوٹلز وغیرہ بند رہے۔کوسٹل ہائی وے بلاک گوادر پورٹ کو جانے والی شاہراہ سمیت شہر کی تمام سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹریفک کی روانی معطل کردی گئی ۔

کارکنان کا ملا موسیٰ موڈ پر دھرنا، دیگر سیاسی جماعتوں کے کارکنان سمیت خواتین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی ۔حکمرانوں کے خلاف شدید نعرہ بازی کی گئی۔ مکمل پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال کی وجہ سے گوادر میں کاروباری وتجارتی مراکز مالیاتی ادارے ہوٹلز وغیرہ بند رہے۔ نیشنل پارٹی کے کارکنان سمیت عوام نے کوسٹل ہائی وے سمیت گوادر پورٹ پر جانے والی شاہراہ اور شہر کی تمام چھوٹی بڑی سڑکوں پر ٹائر جلا کر اور رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹریفک کی روانی معطل کر دی ۔دریں اثناء نیشنل پارٹی کے کارکنان نے ملا موسئ موڈ پر پہنچ کر دھرنا دیا اور شدید احتجاج کیا اس موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنان اور خواتین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی اور شدید احتجاج کیا ۔

اس موقع پر نیشنل پارٹی کے فیض نگوری، ناگمان عبدال، آدم قادر بخش،ولید مجید ،اسماعیل شیخ، سابق چیر مین بلدیہ عابد رحیم سہرابی، گوادر مائیگیر اتحاد کے حاجی خداداد واجو، اور سیاسی شخصیت حسین واڈیلہ نے خطاب کیا۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اس وقت گوادر تاریخ کے شدید بحرانوں کی زد میں ہے۔آنکارہ کور ڈیم خشک ہونے سے گوادر سمیت ضلع بھر کے عوام پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔خواتین اور بچے حصول پانی کی تلاش میں دردر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔جبکہ دوسری طرف محکمہ کسکو نے اپنی بدمعاشیوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے ۔

جس کی وجہ سے شدید ترین لوڈشیڈنگ کرکے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔انھوں نے کہاکہ حکمران ہمیشہ عوام کو ترقی کے سنرےخواب دکھانے والے اب کہاں ہیں ۔ان کی کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی۔انھوں نے کہاکہ حکمران سی پیک کے چرچے اور گوادر کی ترقی کے بلند بانگ دعویٰ کرتے ہوئے نہیں تھکتے وہ آکر دیکھیں کہ ہیاں کے عوام کس طرح اذیت کی زندگی گزار رہے ہیں۔

اس کردنا کی وبائی حالت میں ہماری ماںئیں بہنیں اور بچیاں اس شدید گرمی میں پانی اور بجلی کی بنیادی سہولتوں کے لیے احتجاج پر مجبور ہیں۔انھوں نے کہا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور عوام کو مزید پریشان نہ کریں۔گوادر میں پانی اور بجلی کا مسئلہ فوری طور پر حل کی جائے ورنہ گوادر کے غیور عوام اپنے بنیادی حقوق کے حصول کے لیے سخت سے سغت ترین احتجاج پر مجبور ہونگے۔ مقررین نے کہا کہ وہ جمعہ کے روز جی ڈی اے آفس کے سامنے ھرنا دیں گے۔

سربندن۔ آل پارٹیز، اور جماعت اسلامی، انجمن تاجران، انجمن ماہیگیر اتحاد اور سیول سوسائٹی کی جانب سے سربندن چوک سے ایک ریلی نکالی گئی جو سربندن کوسٹل ہائی وے پر دھرنے کی شکل اختیار کرگئی ریلی میں شریک آل پارٹیز، انجمن تاجران، انجمن ماہیگیر اتحاد اور سیول سوسائٹی کے نمائندے جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمن، سابق یوسی ناظم کہدہ حمید عصا، اقبال حمل، کے بی ارمان، اقبال مولابخش، شریف بلوچ، مجیب داؤدی،اور رفیق خیال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سربندن میں کیسکو نے عوام کا جینا محال کیا ہے۔ اس ادارے کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔ جب دل چاہے بجلی کی فیڈر بند کرتے ہیں جب دل چاہے فیڈر چالو کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ نا اہل حکمران اور ہمارے عوامی نمائندوں کی کمزوری سے کیسکو بے لگام ہو چکا ہے۔

سربندن کے عوام اپنے حق کی خاطر گھروں سے نکلنا جانتے ہیں ۔ کرونا جسے خطرناک بیماری نے پورے ملک میں تباہی مچائی ہے۔ اس خطرناک بیماری کے خوف سے لوگ اپنے گھروں میں محصور ہیں تاکہ اس وبا سے بچیں لیکن اس گرمی میں بجلی نہ ہونے سے اپنے گھروں میں بیٹھ نہیں سکتے۔ انھوں نے کہا کہ جب تک سربندن میں لوڈ شیڈنگ پر قابو نہ پایا جاۓگا تب تک سربندن کے عوام کوسٹل ہائی وے سے نہیں اٹھیں گے۔

انھوں نے کہا کہ کرونا کی وجہ سے سربندن اور پورے ساحلی علاقوں کے عوام کے روزگار پر بہت برا اثر پڑا ہے۔ کرونا کی وجہ سے لوگ بل ادا کرنے کے قابل نہیں ہیں مکران کے تینوں اضلاع کے بل معاف کیۓ جائیں۔ لوڈ شیڈنگ پرقابو پایا جاۓ۔ ضلعی انتظامیہ کو یہ احساس نہیں ہے کہ کوسٹل ہائی وے پر لوگ اپنے حق کے لیۓ بیٹھے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کوسٹل ہائی وے پر گاڑیوں کی قطاریں لگی ہیں ان میں ہر طرح کے مسافر ہیں لیکن ضلعی انتظامیہ کو احساس نہیں وہ مزاکرت کے بجاۓ ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں