کوئٹہ : نوشکی، قلعہ عبداللہ اور چاغی میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی۔ سیلابی ریلوں میں نوشکی کے سات دیہات ڈوب گئے ، درجنوں مکانات تباہ ، پھلوں کے باغات اور کھڑی فصلیں بہہ گئیں۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقوں نوشکی، قلعہ عبداللہ اور چاغی میں افغانستان سے آئے سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی ہے۔
سیلابی ریلوں میں نوشکی کے سات دیہات ڈوب گئے ، درجنوں مکانات تباہ ، پھلوں کے باغات اور کھڑی فصلیں بہہ گئیں۔ نوشکی میں ریلے میں پھنسے 5 افراد کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو کرلیا گیا جبکہ سیلاب متاثرہ درجنوں دیہات کا نوشکی سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے اور سیلاب متاثرین کو ہیلی کاپٹرکے ذریعے امدادی سامان اور راشن فراہم کیا گیا۔
خشنوب میں سیلاب متاثرین کا صبر جواب دے گیا اور متاثرین خیمہ بستیوں میں سہولتیں نہ ملنے پر اپنے بوسیدہ گھروں کو لوٹ گئے۔
فورٹ منرو میں دو ہزار سے زائد ٹرک اور چھوٹی گاڑیاں پورا ہفتہ پھنسی رہنے کے بعد بلوچستان کو پنجاب سے ملانے والی قومی شاہراہ سات دن بعد کھول دی گئی ہے۔ ایک ہفتے تک پھنسے رہنے کے باعث ٹرکوں میں موجود سبزیاں اور پھل خراب ہوگئے، انگور، پیاز اور ٹماٹر استعمال کے قابل نہیں رہے۔ بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث بلوچستان میں کھانے پینے کی چیزوں کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔