کوئٹہ:ریونیوریکارڈ میں مبینہ ٹمپرنگ : خزانے کو تقریبا 16کروڑ سے زائد کا نقصان

کوئٹہ ( نامہ نگار )قومی احتساب بیورو بلوچستان نے ضلع گوادر کے گزروان وارڈ کے ریونیوریکارڈ میں مبینہ طور پر ٹمپرنگ کے ذریعے قومی خزانے کو تقریبا 16کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچانے کے کیس کی تحقیقات مکمل کر کے سابق تحصیلدار گوادر، سابق نائب تحصیلدار گوادر ،قانون گو، پٹواری گوادر سمیت 6 افراد کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت کوئٹہ میں داخل کر دیا ہے۔بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں اراضی اسکینڈل کے ایک کیس کی تحقیقات کے مطابق گوادر میں تعینات سابق تحصیلدار گوادر محمد جان بلوچ، سابق نائب تحصیلدار آغا ظفر حسین ،نور احمد، قانون گو نور احمد سیاپاد اور پٹواری عبدالخالق نے ملی بھگت سے زاتی مفادات کے حصول کے لیے ضلع گوادر کے گزروان وارڈ کے ریونیو ریکارڈ میں مبینہ طور پر ٹمپرنگ کرکے جعلسازی سے کئی ایکٹر قیمتی اراضی غیر قانونی طور پر پرائیویٹ پرسنسز کو فروخت کی جس سے قومی خزانے کو 16 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔نیب بلوچستان کی تحقیقاتی ٹیم نے ڈی جی نیب بلوچستان کی سر براہی میں کرپشن کیس کی تحقیقات مکمل کر کے محکمہ مال بلوچستان کے افسران و دیگر ملوث افراد کے خلا ف ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا ہے۔واضح رہے کہ سابق نائب تحصیلدار آغا ظفر حسین ،قانون گو نور احمد سیاپاد کے خلاف گوادر اراضی میں43 کروڑروپے کی کرپشن کے دو الگ کیس بھی معزز عدالت میں چل رہے ہیں۔نیب بلوچستان ضلع گوادر کی کولگری وارڈ، ناگوری وارڈ، موضع کارواٹ سمیت گوادر میں کروڑوں روپے مالیت کی اراضی کرپشن کے متعدد کیسز کی تحقیقات بھی کر رہا ہے۔علاوہ ازیں نیب بلوچستان نے گزشتہ چند عرصہ میں گوادر میں کرپشن کے کئی کیسز کی تحقیقات مکمل کر کے متعدد ریفرنسز بھی احتساب عدالت میں داخل کئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں