دعا زہرہ سے ملاقات کے بعد والدہ نے بڑا دعویٰ کردیا

کراچی : دعا زہرہ کی والدہ نے سندھ ہائیکورٹ کے چیمبر میں بیٹی سے ملاقات کے بعد بڑا دعویٰ کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر عدالت کی ہدایت پر دعا زہرہ کی والدین سے چیمبر میں ملاقات کرائی گئی ، ملاقات ختم ہوجانے کے بعد دعا زہرہ کی والدہ نے انکشاف کیا کہ میری بیٹی نے ملاقات میں بتایا میں گھر جانا چاہتی ہوں ، دعا نے ملاقات میں کہا میں اپنا بیان عدالت میں دوں گی گھر جانا ہے۔

اس موقع پر دعا زہرہ کی والدہ نے شکوہ کیا کہ پولیس نے میری بیٹی کو عدالت میں پیش نہیں کیا بلکہ شیلٹر ہوم واپس لے گئی ۔ قبل ازیں سندھ ہائیکورٹ میں دعا زہرا بازیابی کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت کے دوران دعا زہرا اور اس کے شوہر کو پیش کیا گیا ، سماعت کے دوران ایڈوکیٹ جنرل نے بتایا رپورٹ کے مطابق عمر تقریبا 17 سال ہے جب کہ درخواستگزار کے وکیل نے کہا تمام دستاویزات کے مطابق عمر 14 سال ہے۔

عدالت نے کہا یہ سب ٹرائل کورٹ میں جا کر دکھائیں، یہاں بازیابی کا کیس تھا جو ختم ہو گیا ، اس پر پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ یہ درخواست نمٹا دیں معاملہ ٹرائل کورٹ میں بھیج دیں ، ٹرائل کورٹ میں چالان بھی جمع کرایا جاچکا ہے۔ جسٹس جنید نے ریمارکس دئیے کہ لڑکی کو دوبارہ لاہور کی عدالت میں پیش کیا جائے گا ، ہمارے پاس جو درخواست تھی اس کے مقاصد حاصل ہو چکے ، فیصلہ محفوظ کر لیا آج ہی سنائیں گے۔

دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ دعا آپ کی والدین سے ملاقات کرائیں ؟ دعا زہرا نے کہا کہ میں نہیں ملنا چاہتی اور پھوٹ پھوٹ کررونے لگی جس پر عدالت نے کہا کہ ہم چیمبر میں ملاقات کراتے ہیں آپ تسلی سے مل لیں ، عدالت نے پولیس کو ہدایت کی کے دعا زہرہ کی دس منٹ کے لیے والدین سے ملاقات کرائی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں