شہدادپور : منشیات جوا و سماجی برائیوں کا مرکز بن گیا

شہدادپور( رپورٹ عباس رضامحمدانی نمائندہ نوائے جنگ برطانیہ/لاہور)شہدادپور شہر میں منشیات جوا و سماجی برائیوں کے بڑھتے استعمال کے خلاف شہریوں نے گزشتہ چند دن قبل ریلی کیا نکالی حد کی شہدادپور پولیس کی موجیں ہی لگ گئیں
مال زید 21 سفینہ وغیرہ مہنگا ہوگیا فی پیکٹ پر ڈیلروں نے پچاس پچاس روپے بڑھا دیئے جس سے موالی پریشان اور بھتہ وصولی پر تعینات پولیس اہلکار خوش ہوگئے.

زرائع کے مطابق منشیات ڈیلرز ودیگر نے ریٹ بڑھا کر پہلے سے زیادہ سیل بڑھا لی اور حد کی پولیس کا حصہ بھی میٹھا ڈال کر بڑھا دیا گیا ہے

یہی نہیں آکڑا پرچی جوا ڈیلرز کا کام پہلے سے زیادہ عروج پر پہنچ گیا ہے کام شہر بھر میں اچھا چلنے لگا ہے۔
سندھ پولیس کے اعلیٰ افسران و ایس ایس پی سانگھڑ آخر کاروائی کرنے میں کیوں کتراتے ہیں؟ یا نیچے مال سمیٹتے کالی بھیڑوں پر مشتمل پولیس اہلکار ان سے زیادہ طاقتور ہے .

شہریوں نے اس حوالے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ان عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے
اب دیکھنا یہ ہے کہ شہدادپور میں کئی عرصے سے زہر بیچنے والے و جوا کی لت میں مبتلا کرنے والے ان ڈیلروں کی تفصیلات ملنے پر بھی اعلیٰ حکام کی جانب سے کوئی کاروائی کی جاتی ہے یا پھر عام موالی، جواریوں کو پکڑ کر نمبر پورے کرنے کی دبنگ کاروائی دیکھائی جاتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں