سربراہ جماعت جے یو آئی نے پاکستان تحریک انصاف سے ہاتھ ملا لیا

لاڑکانہ: حکومت مخالف اتحاد کی سربراہ جماعت جے یو آئی ف نے لاڑکانہ میں پاکستان تحریک انصاف سے ہاتھ ملا لیا ، پاکستان پیپلزپارٹی کے خلاف نیا عوامی اتحاد تشکیل دے دیا گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جے یو آئی نےلاڑکانہ میں پاکستان پیپلزپارٹی مخالف اتحاد تشکیل دیا ہے ، اس حوالے سے جے یو آئی نے پاکستان تحریک انصاف اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے مقامی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں ، جن میں ضلع میں مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ جے یو آئی نے لاڑکانہ میں پی پی کے خلاف بنائے جانے والے عوامی اتحاد میں پی ٹی آئی اورجی ڈی اے کے علاوہ دیگر قوم پرست تنظیموں کو بھی ساتھ چلنے کی دعوت دی ہے ، جب کہ عوامی اتحاد میں شامل دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر جلد پاکستان پیپلزپارٹی کے خلاف مہم شروع کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق لاڑکانہ عوامی اتحاد میں پی ٹی آئی کے اہم رہنما اللہ بخش انڑ اور رہنما امیربخش بھٹو جب کہ جی ڈی اے کے رہنما صفدر عباسی اور معظم عباسی شامل ہیں۔

دوسری طرف اپوزیشن جماعتوں کے حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے اپوزیشن لیڈر سینیٹ کے معاملے پر پاکستان پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کو شو کاز نوٹس جاری کر دیئے ، پیپلزپارٹی کے رہنما اور سنیٹ میں اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی نے نوٹس موصول ہونے کی تصدیق کردی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے بطور سربراہ پی ڈی ایم شو کاز نوٹسز کی منظوری دی ، جس کے بعد سیکرٹری جنرل پی ڈی ایم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے نوٹسز بھجوا دیئے گئے ،

جس میں دونوں جماعتوں کو 7 روز میں وجوہات بیان کرنے کی ہدایت کردی گئی۔بتایا گیا ہے کہ شو کاز نوٹس بلاول بھٹو زرداری اور اسفندیار ولی کے نام بھجوائے گئے ، جس میں اپوزیشن لیڈر کے لئے بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹرز کی حمایت لینے پر جواب طلب کیا گیا ، نوٹسز کے متن کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی اور اے این پی کے اقدام سے اپوزیشن اتحاد اور حزب اختلاف کی حکومت مخالف تحریک کو نقصان پہنچا ، ایسا اقدام کیوں کیا؟ وجوہات سے آگاہ کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں