انقرہ : ترکی میں لفٹ کے بہانے گاڑی میں بٹھا کر لڑکی سے جنسی زیادتی کرنے والے ملزم کو لوگوں نے تشدد کا نشانہ بناڈالا۔ ڈیلی سٹار کے مطابق اس 36سالہ شیطان صفت آدمی کا نام مراد کایا ہے جس نے ستمبر 2019ءمیں ایک 16سالہ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ لڑکی ایک نائٹ کلب میں ملازمت کرتی تھی۔ واقعے کی رات وہ کلب سے گھر جانے کے لیے نکلی تو ملزم نے اسے لفٹ کی پیشکش کر دی اور راستے میں جنسی زیادتی کانشانہ بناڈالا۔
رپورٹ کے مطابق جنسی زیادتی کے دوران لڑکی نے اپنی ماں کو فون کرکے کہا کہ ”مم، میں مر رہی ہوں، میرے بیٹے کا خیال رکھنا۔“متاثرہ لڑکی نے ابھی اپنی ماں سے یہی بات کہی تھی کہ ملزم نے اس سے فون چھین لیا اور اس کی ماں سے کہنے لگا کہ ”میں اس وقت تمہاری بیٹی سے جنسی زیادتی کر رہا ہوں۔“اس بربریت کے بعد ملزم نے لڑکی کو وہیں سڑک کنارے تشویشناک حالت میں پھینک دیا اور فرار ہو گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق لڑکی کو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس نے دو بار خودکشی کی کوشش کی اور اب وہ مکمل طور پر مفلوج ہو چکی ہے اور اس کی صرف انگلیاں حرکت کر سکتی ہیں۔ اسے اس وقت مصنوعی تنفس کے ذریعے زندہ رکھا جا رہا ہے۔پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کر دیا تھا جہاں سے وہ ضمانت پر رہا ہے اور اس کے خلاف مقدمے کی کارروائی جاری ہے۔ گزشتہ دنوں ملزم کو مشتعل لوگوں نے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بناڈالا۔ بتایا گیا ہے کہ اس کے سر پر گہری چوٹ آئی ہے۔ واضح رہے کہ جنسی زیادتی کے کیس میں ملزم نے خود پر عائد الزام کی تردید کر دی تھی۔ اس کا موقف ہے کہ لڑکی اور اس کے درمیان رضامندی سے تعلق قائم ہوا۔ دونوں کافی عرصے سے تعلق میں تھے اور جب اس نے لڑکی کو چھوڑنا چاہا تو خود لڑکی نے اس پر حملہ کر دیاتھا۔