پاکستان وہ کرے گا جو اس کے ذاتی مفاد میں ہوگا

اسلام آباد: امریکا کا کہنا ہے کہ پاکستان وہ کرے گا جو اس کے ذاتی مفاد میں ہوگا، اپنا دفاع کرنا پاکستان کا حق ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ اپنے دفاع کے تحت پاکستان تب ایکشن لے گا جب مناسب لگے۔انہوں نے زور دیا کہ طالبان یقینی بنائیں کہ دہشتگرد گروپ خطے کی سیکیورٹی کے لیے خطرہ نہ رہیں۔

نیڈ پرائس نے بتایا کہ پاکستان امریکا کا قریبی سیکیورٹی پارٹنر ہے۔پاکستانی عوام نے دہشتگرد حملوں سے بھاری نقصان اٹھایا ہے۔انہوں نے کہا پاک افغان سرحد اور افغانستان میں موجودہ دہشتگرد گروپوں نے پاکستانیوں کی جانیں لیں۔نیڈ پرائس نے کہا پاکستان کس قسم کا ایکشن لے سکتا ہے۔
اس بارے میں رائے نہیں دے سکتے،کراس بارڈر تشدد سے بہت جانی نقصان ہوا۔

دہشتگرد گروہ کی طرف سے تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔پاکستان اور امریکا کا مشترکہ مفاد ہے کہ طالبان اپنے عدوں کو پورا کریں۔نیڈ پرائس نے کہا کہ افغانستان میں صورتحال کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں اور یہ بھی جائزہ لے رہے ہیں کہ طالبان کے فیصلوں کے خلاف کیا اقدامات کئے جائیں۔ترجمان نے کہا کہ افغان عوام کی بہتری کیلئے پر عزم ہیں، افغان طالبان وعدے پورے نہیں کر رہے ، افغانستان میں این جی اوز اور خاص طور پر خواتین کو کام کرنے کی اجازت دینی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا اور اتحادی طالبان کے فیصلوں پر رد عمل دیں، جی سیون اور دیگر ممالک بھی تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔اس سے قبل بھی امریکا نے پاکستان میں سرحد پار سے بڑھتے ہوئے دہشت گردوں حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرحد پار سے دہشتگردی کے خلاف اپنا دفاع کرنا پاکستان کا حق ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں