امریکا اور یورپ میں گرمی کی شدید لہر20افراد سے زیاہ ہلاک

واشگٹن/لندن: یورپ اور امریکی میں گرمی کی شدت میں مسلسل اضافہ سے اسپین اور پرتگال میں گرمی سے ہلاک افراد کی تعداد20 سو سے بڑھ گئی جبکہ جنگلوں لگی آگ پر قابو پانے کی کوشش کی جاری ہے برطانیہ میں پہلی مرتبہ درجہ حرارت 40ڈگری سینٹی گریڈہونے سے جنگلات میں آگ لگنے سے درجنوں گھر بھی اس کی لپیٹ میں آگئے.

فرانس، اسپین اور پرتگال میں ہزاروں افراد محفوظ مقامات پر منتقل کر دئیے گئے ہیں، رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی تاریخ میں پہلی بار درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر چلا گیا، اس ریکارڈ گرمی سے 13 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں، خود کو گرمی کی شدت سے بچانے کے لیے جھیلوں اور دریاﺅں کا رخ کرنے والوں میں سے 5 افراد کے ڈوبنے کی خبر رپورٹ ہوئی ہیں.

لزبن یونیورسٹی کی فیکلٹی آف سائنسز کے ایک محقق نے کہا کہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گرمی کی لہروں کی وجہ سے مرنے والے زیادہ تر بزرگ افراد تھے سخت گرمی کی وجہ سے درجنوں مقامات پر آگ بھڑک اٹھی جبکہ 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک کام کرنیوالی ٹرینیں بھی جواب دے گئی ہیں. ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او) کے مطابق یورپ میں گرمی کی لہر پہلے ہی عروج پر پہنچ چکی ہے، لیکن درجہ حرارت مزید ایک ہفتے تک اوسط سے اوپر رہ سکتا ہے خیال رہے کہ یہ ایک ایسے وقت ہو رہا ہے جب دنیا کا اوسط درجہ حرارت صرف ایک سینٹی گریڈ سے زیادہ بڑھ گیا ہے جو دنیا کے کئی حصوں کے صنعتوں کے لگنے سے پہلے دیکھا گیا تھا.

اپنا تبصرہ بھیجیں