سری لنکا کے صدر رات کے اندھیرے میں ملک سے فرارہوگئے

کولمبو: سری لنکا میں جاری معاشی اور سیاسی بحران کے دوران ہونے والے مظاہروں کے بعد صدر گوٹابایا راج پکشے رات گئے ایک فوجی طیارے پر ملک سے فرار ہو گئے، جس کی تصدیق سری لنکن فضائیہ نے کر دی ہے غیرملکی نشریاتی ادارے کے مطابق سری لنکن فضائیہ نے ایک بیان میں کہا کہ آئین کے تحت اور حکومت کی درخواست پر سری لنکن فضائیہ نے آج صدر ان کی اہلیہ اور دو محافظوں کو جہاز فراہم کیا اس سے قبل امریکی نشریاتی ادارے نے رپورٹ کیا تھا کہ ایک امیگریشن اہلکار نے حالات کی حساسیت کی وجہ سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ صدر گوٹابایا راج پکشے، ان کی اہلیہ اور دو محافظ سری لنکن فضائیہ کے طیارے میں سوار ہو کر مالدیپ کے دارالحکومت مالے کے لیے روانہ ہوئے.

صدر راج پکشے نے مظاہرین کی جانب سے صدارتی محل اور وزیراعظم کی رہائش گاہ پر دھاوا بولنے اور سیاسی دباﺅ کے بعد عہدہ چھوڑنے پر رضامندی ظاہر کی تھی سرکاری ذرائع نے نشریاتی ادارے کو بتایا تھا کہ وہ مالدیپ کے دارالحکومت سے کسی دوسرے ایشیائی ملک کا رخ کریں گے جوممکنہ طور پر بھارت ہوسکتا ہے‘امیگریشن اہلکار نے کہا کہ حکام قانون کے تحت موجودہ صدر کو ملک چھوڑنے سے نہیں روک سکتے.

راج پکشےا آج صدر کے عہدے سے سبکدوش ہونے والے تھے تاکہ اتحادی حکومت کا راستہ بنایا جا سکے وہ 8جولائی سے عوامی طور پر منظر سے غائب تھے دوسری جانب وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے نے کہا کہ نئی حکومت بننے کے بعد وہ سبکدوش ہو جائیں گے. قانون سازوں نے اگلے ہفتے نیا صدر منتخب کرنے پر اتفاق کیا تھا لیکن دیوالیہ ہونے کے بعد ملک کو معاشی اور سیاسی تباہی سے نکالنے کے لیے نئی حکومت کی تشکیل کا فیصلہ کرنے کے لیے منگل کو بھی سیاست دانوں کی ملاقاتیں جاری رہیں.

اپنا تبصرہ بھیجیں