india rape case

دوست کیساتھ سیر پر جانے والی 22 سالہ لڑکی کے ساتھ چھ افراد کی اجتماعی زیادتی

میسور:بھارت میں 22 سالہ نوجوان لڑکی کو چموندی فٹ ہلز کے مقام پرچھ نوجوان لڑکوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا ، لڑکی اپنے کلاس فیلو کے ساتھ سیر کیلئے نکلی تھی اور وہ دونوں ایم ابی اے کے طالبعلم تھے ۔

تفصیلات کے مطابق لڑکی کو زخمی حالت میں ممبئی کے ہسپتال داخل کروا دیا گیاہے اور اس وقت وہ شدید ذہنی دباﺅ میں ہے ، لڑکی نے پولیس کو ابتدائی بیان ریکارڈ کروا دیا ہے اور مقدمہ درج کر نے کے بعد قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیاہے ۔پولیس کی جانب سے ایک مستری کو بھی تحقیقات کیلئے حراست میں لیا گیاہے ۔وزیراعلیٰ بسوراج بومائی نے ڈی جی پی پراوین سود کو ملزمان کی گرفتاری جلد سے جلد یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے ۔وزیر داخلہ کا کہناتھا کہ واقعہ کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دیدی گئی ہے اور واقعہ میں ملوث کسی بھی ملزم کو نہیں چھوڑا جائے گا ۔

پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی اپنے دوست کے ہمراہ چموندی ہلز جارہی تھی جو کہ ایک معروف مذہبی مقام ہے جو کہ سیاحوں کی پسندیدہ منزل بھی ہے ، تاہم ساڑھے سات کے لگ بھگ چند افراد نے انہیں للتدر پورہ کے قریب روکا ،یہ علاقہ میسور پیلس سے سات کلومیٹر کے فاصلے پر چموندی ہلز ریزرو فورسٹ سے ملحقہ ویران جگہ تھی۔پولیس اہلکار نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا ہے ، حملہ آوروں نے لڑکی کو موٹرسائیکل سے کھینچ کر نیچے اتارنے کی کوشش کی تو لڑکی کے دوست نے انہیں روکنا چاہا جس پر ان لوگوں نے لڑکے پر شدید تشدد کیا ۔اس کے بعد وہ لڑکی کو گھسیٹ کر دوسرے مقام پر لے گئے جہاں انہوں نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ۔

درندہ صفت افراد نے دونوں کو پولیس کے پاس جانے سے باز رہنے کا کہا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔اس کے بعد وہ لڑکی اور لڑکا رنگ روڈ آلانا ہالی کے علاقے تک پیدل چل کر آئے اور موٹر سائیکل پر گزرنے والے شخص کو مدد کیلئے پکارا ، ان میں سے ایک شخص نے انہیں مقامی ہسپتال پہنچایا جہاں لڑکی کو طبی امداد دی گئی اور پولیس نے بیان ریکارڈ کیا ۔

پولیس کمشنر کا کہناہے کہ مقدمہ درج کر لیا گیاہے اور جرم کی تحقیقات کی جارہی ہیں ۔ ایسا معلوم ہوتاہے کہ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے تمام افراد علاقے سے اچھی طرح واقف تھے وہ بہت جلد اندھیرے میں غائب ہو گئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں