لاہور : پولیس نے ’آوارہ گردی‘ کے جرم میں نوجوان کو حوالات کی سیر کروادی

لاہور : صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیس نے ’آوارہ گردی‘ کے جرم میں نوجوان کو حوالات کی سیر کروادی۔ تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ کے ایک نواحی گاؤں کا رہائشی 25 سالہ محمد وقاص کرائے کی کار کے ذریعے تقریباً 2 گھنٹے کا طویل سفر کرکے لاہور پہنچا ہے کیوں کہ وہ اور اس کے 4 دوست داتا دربار پر لاہور کے عظیم صوفی بزرگ کے دربار میں حاضری دینا چاہتے تھے لیکن شاہدرہ پولیس نے اپنی حدود میں “آوارگردی” کرنے کے الزام میں اسے گرفتار کرلیا۔

بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ 14 جون کی شب اُس وقت پیش آیا جب وقاص شاہدرہ کے میٹرو بس اسٹیشن کے قریب کھڑا تھا اور اپنے موبائل سے فون کرنے ہی والا تھا کہ اچانک پولیس وین اس کے قریب آکر رُک گئی، اس دوران کرائے کی کار کا ڈرائیور گاڑی میں پیٹرول ڈلوانے کیلئے پٹرول پمپ کی طرف گیا ہوا تھا جب کہ وقاص کے دوست پہلے ہی آٹو رکشہ سے داتا دربار روانہ ہوگئے تھے۔

میڈیا رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ پولیس وین سے اترنے والے اے ایس آئی اشفاق خان نے غصے سے وقاص سے پوچھا کہ وہ اس علاقے میں کیا کر رہا ہے؟ یہاں اس کی موجودگی کی وجہ کیا ہے؟ اس کے جواب میں خوفزدہ شخص نے پولیس کو اپنا قومی شناختی کارڈ دکھاتے ہوئے بتایا کہ وہ شہر میں کسی رشتے دار سے ملنے کے لیے آیا ہے لیکن اے ایس آئی نے وقاص کو حراست میں لے کر پولیس وین میں ڈال دیا اور پولیس اسے تھانے لے گئی جہاں اسی طرح کے الزام میں 40 دیگر افراد پہلے ہی حوالات میں بند تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں