فرانسیسی صدر میکرون کو تھپڑ مارنے والے شخص کو سزا سنا دی گئی

فرانس : فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو تھپڑ مارنے والے شخص کو قید کی سزا سنا دی گئی۔تفصیلات کے مطابق فرانس کی ایک عدالت نے صدر ایمانوئل میکروں کو تھپڑ مارنے میں ملوث شخص کو چار ماہ قید اور 14 ماہ کی معطل قید کی سزا سنادی۔عدالت نے ملزم کو فرانس میں سرکاری ملازمت سے بھی برخواست کرتے ہوئے اسے کسی قسم کے سرکاری عہدے کے لیے تا حیات نا اہل قرار دے دیا ہے اور پانچ سال تک کسی قسم کا اسلحہ رکھنے پربھی پابندی عاید کی گئی ہے۔

استغاثہ نے 28 سالہ ڈامین تاریل کو 18 ماہ قید کی سزا کا مطالبہ کیا تھا۔اٹارنی جنرل نے صدر پر تاریل کے حملے کو سراسر ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس فعل کوجان بوجھ کر تشدد کا فعل قرار دیا ہے۔نوجوان مقدمے کی سماعت کے دوران پرسکون بیٹھا تھا۔
سزا سننے کے بعد اس نے کوئی تبصرہ نہیں کیا اور نہ ہی کسی قسم کی پریشانی کا اظہار کیا ۔قبل ازیں پولیس اور سیکورٹی اداروں نے 2 افراد کو حراست میں لیا تھا جن میں ایک تھپڑ مارنے والا شخص تھا جب کہ دوسرا مشتبہ شخص واقعے کی ویڈیو بنارہا تھا اور مبینہ طور پر تھپڑ مارنے والے شخص کا ساتھی ہے۔

پولیس نے واقعے کے بعد دونوں افراد کے گھروں کی تلاشی لی جس میں سے ویڈیو بنانے والے 28 سالہ مشتبہ شخص کے گھر سے اسلحہ اور جرمنی کے سابق حکمران ایڈولف ہٹلر کی آپ بیتی میری جدوجہدبرآمد ہوئی ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس میں یہود مخالف نظریات بیان کیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق برآمد شدہ اسلحے میں تلوار، خنجر اور ایک رائفل شامل ہے جس کا لائسنس بھی اس کے پاس تھا۔

تھپڑ مارنے والے شخص کے متعلق بتایا جارہا ہے کہ اس کا تعلق مبینہ طور پر دائیں بازو کی قوم پرست جماعت سے ہے۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون ملک کے جنوب مشرقی علاقے میں واقع ڈروم ریجن کے دورے پر تھے جہاں انہیں ایک 43 سالہ شخص نے اس وقت تھپڑ جڑدیا جب وہ میڈیا سے بات چیت کرنے کیلئے آتے ہوئے عوام سے ہاتھ ملانے کیلئے آگے بڑھ رہے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں