نوجوان نے اپنا ایک شرمناک راز چھپانے کے لیے اپنے پورے خاندان کو قتل کردیا

اوٹاوا : کینیڈا میں ایک بنگلہ دیشی نوجوان نے اپنا ایک شرمناک جھوٹ چھپانے کے لیے پورے خاندان کو موت کے گھاٹ اتار ڈالا۔ دی مرر کے مطابق اس 24سالہ نوجوان کا نام میناز زمان تھا، جس نے گھر والوں کو بتا رکھا تھا کہ وہ یارک یونیورسٹی میں انجینئرنگ پڑھ رہا ہے لیکن حقیقت میں وہ آوارہ گرد تھا۔ 2015ءسے اس نے یہ جھوٹ بولنا شروع کیا۔ اس یارک یونیورسٹی کی بجائے ایک مقامی کالج میں داخلہ لیا تھا اور وہاں سے بھی بار بار فیل ہوتا رہا اور بالآخر کالج سے نکال دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق کالج سے نکالے جانے کے بعد وہ گھر سے بیگ اور لیپ ٹاپ وغیرہ لے کر نکل جاتا اور بتاتاکہ یونیورسٹی جا رہا ہے لیکن وہ باہر جا کر ویڈیو گیمز کھیلتا، شاپنگ مالز میں گھومتا اور ادھر ادھر گھوم پھر کر چھٹی کے وقت پر گھر واپس آ جاتا۔ اس کاگھر پر رویہ ایسا اچھا تھا کہ اس کے والدین کو اتنے سال تک ایک لمحے کے لیے بھی اس پر شک نہیں ہوا۔2019ءمیں جب اس کی انجینئرنگ کی ڈگری مکمل ہونی تھی، اس کا 59سالہ باپ مونیروز، 50سالہ ماں ممتاز اور 21سالہ بہن میلیزا بہت پرجوش تھے کہ اس کی گریجوایشن کی تقریب میں شریک ہوں گے۔ ان کے ساتھ گھر میں زمان کی دادی فیروزا بیگم بھی رہتی تھی۔

میلیزا یونیورسٹی کی طالبہ تھی اور نیوروسرجن بننا چاہتی تھی جب زمان کی گریجوایشن کی تقریب کا دن آگیا۔ اگلے دن تقریب تھی چنانچہ زمان نے اپنا جھوٹ چھپانے کے لیے ایک مذموم منصوبہ بندی کر رکھی تھی اور تقریب سے ایک دن پہلے اس پر عملدرآمد کر گزرا۔ اس روز اس کا باپ اور بہن گھر سے باہر تھے جبکہ ماں او ردادی گھر پر موجود تھیں۔ اس نے پہلے اپنی ماں کے سر میں راڈ سے ضرب لگائی اور پھر چھری سے اس کا گلہ کاٹ ڈالا اور پھر اپنی دادی کو اسی طرح موت کے گھاٹ اتار دیا۔ اس کے بعد وہ گھر میں آرام سے بیٹھ کر ویڈیو گیم کھیلتا رہا اور اپنی بہن اور باپ کے آنے کا انتظار کرتا رہا۔ چار گھنٹے بعد میلیزا گھر آئی تو اس نے اس کے سر میں بھی ضرب لگائی اور پھر گلا کاٹ دیا۔ اس کا باپ آدھی رات کو گھر لوٹا اور اس بدبخت نے اس کو بھی اسی طریقے سے ابدی نیند سلا دیا۔

رپورٹ کے مطابق پورے خاندان کو قتل کرنے کے بعد ملزم نے پولیس کا اطلاع دی اور نہ ہی موقع سے فرار ہوا بلکہ اس کی بجائے اس نے اپنے آن لائن گیمنگ فرینڈز کے ساتھ گفتگو شروع کر دی۔ اس نے ایک دوست کو چیٹنگ کے دوران لکھا کہ اس نے اپنی پوری فیملی کو ذبح کر ڈالا ہے اور اب ممکنہ طور پر اس کی باقی تمام عمر جیل میں گزرنے والی ہے۔ اس نے لاشوں کی تصاویر بھی بنا کر اپنے کچھ دوستوں کو بھیجیں اور خون آلود چھری کے ساتھ اپنی ایک سیلفی بھی بنائی کر انہیں بھیجی۔

آن لائن کمیونٹی نے اس کے متعلق پولیس کو اطلاع دی جس نے اس کے کمپیوٹر کا آئی پی ایڈریس ٹریس کیا اور اس کے گھر آ پہنچی۔ پولیس ایک دن بعد اس کے گھر پہنچی تھی اور ملزم ابھی تک گھر کے اندر ہی موجود تھا اور لاشیں بھی ویسے ہی گھر میں پڑی تھیں۔ اس نے پولیس کو دوران تفتیش بتایا کہ وہ تین سال سے گھر والوں کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا کیونکہ وہ کسی بھی طور اپناجھوٹ پکڑے جانے سے بچنا چاہتا تھا۔ گزشتہ دنوں عدالت کی طرف سے 24سالہ مجرم کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی ہے اور فیصلے میں لکھا ہے کہ اسے 40سال تک پیرول پر بھی رہائی نہیں مل سکتی، جس کا مطلب ہے کہ جب وہ جیل سے رہا ہو گا تو اس وقت اس کی عمر 64سال ہو گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں