کیا چین کچھ چھپا رہا ہے؟

بیجنگ : کورونا وائرس کا سب سے پہلے انکشاف چین کے شہر ووہان میں ہوا چنانچہ ساری دنیا کہہ رہی ہے کہ یہ موذی وباءووہان سے پھیلی مگر چین بھارت، اٹلی اور امریکہ سمیت کئی دیگر ممالک کی طرف انگلی اٹھا رہا ہے کہ یہ وباءخاموشی سے وہاں سے پھیلی اور چین آ کر اس کے بارے میں علم ہوا۔ اس قضیے کی حقیقت جاننے کے لیے عالمی ادارہ صحت نے ماہرین کی ایک ٹیم چین بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا جسے چین کی طرف سے پہلے اجازت دینے کا اعلان کیا گیا لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ چینی حکومت اس ٹیم کو اجازت نہیں دے رہی، جس پر یہ خیال تقویت پکڑنے لگا ہے کہ چینی حکومت کورونا وائرس کے متعلق کچھ چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔

میل آن لائن کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا ہے کہ ”چینی حکومت کی طرف سے تحقیقاتی ٹیم کو چین جانے اور تحقیق کرنے کی اجازت نہ دینے پر مجھے شدید مایوسی ہوئی ہے۔“ رپورٹ کے مطابق پہلے چینی حکومت کی طرف سے اجازت دی گئی تھی جس پر عالمی ادارہ صحت نے 10ماہرین پر مشتمل ٹیم تشکیل دے دی۔ اس ٹیم نے رواں ہفتے چین کے شہر ووہان پہنچنا تھا اور تحقیق کرنی تھی کہ یہ وائرس ووہان میں کہاں سے آیا۔ آیا یہ کسی اور ملک سے آیا تھا یا اسی شہر سے انسانوں میں منتقل ہوا اور پھر پوری دنیا میں پھیلا۔ واضح رہے کہ امریکہ، آسٹریلیا اور برطانیہ سمیت دنیا کے بیشتر ممالک مطالبہ کرتے آ رہے ہیں کہ تحقیق کے ذریعے معلوم کیا جائے کہ کورونا وائرس کہاں سے اور کیسے پھیلا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں