بھتیجے کی جانب سے پی پی رہنما کو قتل کرنے کی وجہ سامنے آ گئی

اٹک : سابق ایم پی اے ملک شاہان حاکمین کو قتل کرنے کی وجہ آبائی جائیداد کا تنازع نکلی۔تفصیلات کے مطابق آبائی جائیداد کے تنازع پر پی پی کے سابق رکن پنجاب اسمبلی ملک شاہان حاکمین خان کے قتل کا مقدمہ ان کی والدہ، سابق وزیر سینیٹر ملک حاکمین خان مرحوم کی بیوی کی مدعیت میں ان کے سوتیلے بیٹے آصف علی ملک اور ان کے بیٹے ملک شیر دل حاکمین کے خلاف درج کرکے قاتل ملک شیر دل حاکمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے جب کہ اس کے والد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

اٹک پولیس نے ملزم کو آلہ قتل سمیت گرفتار کر لیا اور عدالت ز سے جسمانی ریمانڈ بھی لیا گیا ہے۔واضح رہے کہ پیپلز پارٹی اٹک کے رہنما اور سابق ایم پی اے ملک شاہان فائرنگ سے زخمی ہونے کے بعد راولپنڈی منتقلی کے دوران راستے میں دم توڑ گئے تھے، ان پر جنازے سے واپسی پر فائرنگ کی گئی۔

پولیس حکام کے مطابق ملک شاہان حاکمین کو سر میں گولی لگی تھی، انہیں شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا ۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق ملک شاہان کو اٹک میں ابتدائی طبی امداد کی فراہمی کے بعد راولپنڈی منتقل کیا جارہا تھا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق شاہان حاکمین راولپنڈی منتقلی کے دوران راستے میں دم توڑ گئے۔ملک شاہان حاکمین قریبی عزیز کے جنازے میں شریک تھے جہاں آبائی گاؤں میں شیں باغ میں مبینہ طور پر ان کے سوتیلے بھائی ملک محمد آصف کے 19 سالہ بیٹے ملک شیر دل حاکمین نے سر پر گولی مار کر شدید زخمی کر دیا اور فرار ہو گیا ۔

تاہم اب شاہان حاکمین کے قتل کے ملزم شیر دل کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق ملزم سابق ایم پی اے کا بھتیجا ہے ، ملزم سے آلہ قتل برآمد کر لیا گیا ہے۔ڈی پی او خالد ہمدانی کے مطابق ملزم کے خلاف مقتول کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔واضح رہے کہ ملک شاہان حاکمین پیپلز پارٹی کے رہنما ملک حاکمین کے صاحبزادے تھے۔

سابق صدر پاکستان اور پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینزکے صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مرحوم ملک حاکمین خان کے صاحبزادے اور سابق رکن پنجاب اسمبلی ملک شاہان شہید کے وحشیانہ قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وفاقی اور پنجاب حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ شہید ملک شاہان کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کر سخت سزا دلائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں