ویکسین کی قلت، پنجاب میں ویکسین کا عمل روک دیا گیا

لاہور : پنجاب میں کورونا ویکسین کی قلت پیدا ہو گئی، دو روز کسی کو ویکسین نہ لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے،ویکسین کی دو لاکھ ڈوز اتوار کی شام تک پہنچ جائیں گی۔تفصیلات کے مطابق : پاکستان میں کورونا کی ویکسینیشن جاری ہے اور 19 سال سے زیادہ عمر والے افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔ ملک بھر میں ایڈلٹ ویکسینیشن مراکز قائم کیے جا چکے ہیں اور ویکسینیشن کا تمام تر عمل ڈیجیٹل میکنزم سے کنٹرول کیا جارہا ہے تاہم پنجاب میں ویکسین کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔

محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں دو دن کے لیے ویکیسن کا عمل روک دیا گیا ہے۔ویکسین کی قلت پیدا ہو گئی ہے جس کے باعث دو روز تک کسی کو ویکسین نہیں لگائی جائے گی۔ذرائع محکمہ صحت کے مطابق پنجاب میں کورونا ویکیسن کا ایک دن کا سٹاک موجود ہے۔

محکمہ صحت کے مطابق ویکسین کی دو لاکھ ڈوز اتوار کی شام تک پہنچ جائیں گی۔لاہور کے ساتھ ساتھ کراچی کے متعدد ویکسی نیشن سینٹرز میں بھی انسدادِ کورونا ویکسین کی قلت پیداہوگئی ہے ، ذرائع نے بتایا کہ محکمہ صحت کے 90 سینٹرز میں سے بیشتر ایسے ہیں جہاں ویکسین ختم ہوچکی ہے۔

ضلع وسطی اور کورنگی کے متعدد چھوٹے سینٹرز میں ویکسین کی قلت ہے، جنوبی، شرقی اور غربی کے بھی متعدد چھوٹے سینٹرز میں ویکسین کی قلت کا سامنا ہے۔ کراچی کے ضلع شرقی میں 26، غربی میں 13، ضلع وسطی میں 13، ضلع ملیر میں 8، کورنگی میں 8، ضلع جنوبی میں 22 ویکسی نیشن سینٹرز موجود ہیں۔ذرائع محکمہ صحت کے مطابق متعدد ویکسی نیشن سینٹرز میں سنگل ڈوز پاک ویک کی قلت کا سامنا ہے۔

سائینو فارم ویکسین صرف سیکنڈ ڈوز کے لیے مختص ہے، سائینو ویک اور اسٹرازینیکا کی بھی قلت ہے۔ گذشتہ روز وفاقی حکومت بھی ملک میں کورونا ویکسین کی قلت ختم کرنے کے لیے متحرک ہوگئی تھی۔ میڈیا ذرائع سے معلوم ہوا کہ چینی کمپنیز سے خام مال اور تیار کورونا ویکسین کی خریداری کی گئی ہے ، اس ضمن میں 2 کروڑ 75 لاکھ سے زائد ڈوز کی خریداری کے معاہدے ہوچکے ہیں ، پاکستان کی جانب سے خریدی گئی کورونا ویکسین میں سائینوفارم، سائینوویک اور کین سائینوویکسین شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں