کینیڈا میں پاکستانی نژاد خاندان کا قتل،وزیراعظم عمران خان کا سخت ردِعمل آ گیا

اسلام آباد وزیراعظم عمران خان نے کینیڈا میں مسلمان پاکستانیوں کے ہونے والے قتل کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے،تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے جنوب میں صوبہ اونٹاریو میں ایک شخص نے پک اپ ٹرک ایک مسلمان خاندان پر چڑھا دیا جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں پولیس نے اس واقعہ کو ایک نفرت انگیز ” سوچا سمجھا“حملہ قرار دیا ہے ۔

وزیراعظم عمران خان نے کینیڈا 4 پاکستانیوں کے قتل کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا میں پاکستانی نژاد مسلم فیملی کے قتل کا سن کر دکھ ہوا۔دہشتگردی کا یہ واقعہ انتہائی قابل مذمت ہے۔واقعہ مغربی ممالک میں بڑھتے اسلامو فوبیا کو ظاہر کرتا ہے۔

اسلامو فوبیا کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی برادری کو اجتماعی کوششیں کرنا ہوں گی۔

۔علاوہ ازیں کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈا میں اسلامو فوبیا کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ جسٹن ٹروڈو نے وہ اس حملے سے خوفزدہ ہیں انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کے پیاروں کے لیے جو کل کی نفرت انگیز حرکتوں سے دہشت زدہ ہیں ، ہم آپ کے لیے حاضر ہیں کینیڈین وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لندن اور ملک بھر کی مسلم برادری جانتی ہے کہ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں، ہماری کسی بھی برادری میں اسلاموفوبیا کی گنجائش نہیں ہے، یہ نفرت حقیر ہے اسے روکنا ہوگا.

غیرملکی نشریاتی ادارے کے مطابق ایک عہدیدار نے بتایا کہ ایک 20 سالہ ملزم جس نے ”زرہ“ کی طرح کی کوئی چیز پہنی ہوئی تھی حملے کے بعد موقع سے فرار ہوگیا اور جائے وقوع سے 7 کلومیٹر دور اونٹاریو کے شہر لندن کے ایک مال سے گرفتار ہوا. بعدازاں ایک نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مقامی عہدیدار نے کہا کہ اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ یہ منصوبہ بندی کے ساتھ سوچا سمجھا حملہ تھا جس کی وجہ نفرت تھی، حملے سے متاثرہ افراد کو اس لیے نشانہ بنایا گیا کیوں کہ وہ مسلمان تھے متاثرہ افراد کے نام نہیں جاری کیے گئے البتہ نیو لندن شہر کے میئر ایڈ ہولڈر نے بتایا گیا کہ ان میں ایک 74 سالہ خاتون، ایک 46 سالہ مرد، 44 سالہ خاتون اور ایک 15 سال کی لڑکی شامل ہے جو ایک ہی خاندان کی 3 نسلیں تھیں.

حملے کے بعد ایک 9 سالہ بچے کو بھی ہسپتال میں داخل کروایا گیا جہاں اب وہ صحت یاب ہورہا ہے میئر ہولڈر کا کہنا ہے کہ میں یہ واضح کردوں کہ یہ مسلمانوں کے خلاف یہ مسلمانوں کے خلاف بڑے پیمانے پر قتل و غارت گری تھی کس کی جڑیں ناقابل بیان نفرت میں تھیں. حملہ آور کی شناخت نیتھانیئل ویلٹمین کے نام سے ہوئی جس پر 4 افراد کے قتل اور ایک قتل کی کوشش کا الزام عائد کیا گیا ہے، پولیس کے مطابق حملہ آور متاثرہ افراد کو نہیں جانتا تھا پولیس نے بتایا کہ حکام ممکنہ دہشت گردی کی فرد جرم عائد کرنے کے لیے وفاقی پولیس اور اٹارنی جنرل کے ساتھ رابطے میں ہیں.

اپنا تبصرہ بھیجیں