گھوٹکی کے قریب 2 مسافر ٹرینوں میں تصادم سے 36 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی

سکھر(رپورٹ عرفان علی /میاں طالب حسین /نمائیندگان نوائےجنگ لندن لاہور) گھوٹکی کے قریب 2 مسافر ٹرینوں میں تصادم سے 36 افراد جاں بحق جب کہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

پیر کی علی الصبح گھوٹکی کے قریب ریتی اور ڈھرکی ریلوے اسٹیشنز کے درمیان کراچی سے سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس جب کہ راولپنڈی سے کراچی آنے والی سرسید ایکسپریس کے درمیان تصادم سے کئی بوگیاں اتر گئیں۔ حادثے کے نتیجے میں اب تک 36 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جب کہ درجنوں زخمی ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر ملت ایکسپریس میں سوار تھے جبکہ سرسید ایکسپریس کے زیادہ مسافر زخمی ہوئے ہیں۔

ایس ایس پی میرپور ماتھیلو عمر طفیل کا کہنا ہے کہ حادثے میں 7 بوگیاں متاثر ہوئی ہیں جن میں 3 بوگیاں مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں

ڈاؤن ٹریک شام گئے تک بحالی کا امکان

ٹریک کل تک بحال ہو سکے گا.ڈاؤن ٹریک 275 فٹ.اپ ٹریک 1100 فٹ متاثر ہوا.تمام محب وطن بھائیوں سے درخوست ہے کہ وہ اپنے اپنے نزدیکی ریلوے اسٹیشنوں پر مسافروں کو پانی کھانا اور بچوں کے لئیے دودھ پھل فروٹ کا بندوبست کریں.

شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان میں ٹرین حادثہ کے زخمیوں کی نام

جائے حادثہ پر بچی ملی ہے

ریسکیو1122کے اہلکاروں نے ریلیف ٹرین سے وصول کرکے ابتدائی طبی امداد فراہم کرتے ہوئے تحصیل ہیڈ کوارٹر صادق آباد منتقل کیا ہے۔ وارثان کا علم نھیں اس وقت صادق آباد ٹی ایچ کیو ہسپتال میں موجود ہے۔ ابھی تک اس بچی کے وارث نیں آۓ.

ضلع بھر کی ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ
ڈپٹی کمشنر گھوٹکی کی جانب سے ضلع بھر کی ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ.اوباڑو : تمام ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل عملے کو فورم ڈیوٹی پر پہنچنے کے احکامات.جاء حادثہ تک فوری رسائی نہ ہونے کے باعث زخمیوں کی منتقلی میں دیر ہورہی ہے، زخمیوں کی تعداد بہت زیادہ ہے، زخمی بوگیوں میں پہنسے ہوئے ہیں. لاشوں کو نکالا جارہا ہے.زخمیوں کو ریسکیو کرنے کے ساتھ موقعے پر طبی امداد فراہم کی جارہی ہے، ڈی سی عثمان عبداللہ

اپنا تبصرہ بھیجیں