نیب کا شہبازشریف کی ضمانت منظوری کو چیلنج کرنے کا فیصلہ

لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی ضمانت منظوری کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق نیب لاہور کی طرف سے پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے کی گئی ضمانت منظوری کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، اس ضمن میں ڈی جی نیب کی جانب سے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کے حوالے سے مشاورت کی گئی ، اس دوران ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل خلیق الزمان نے فل بینچ کے فیصلے سے متعلق بریفنگ دی ، بریفنگ میں بتایا گیا کہ شہبازشریف منی لانڈرنگ ریفرنس کے مرکزی ملزم ہیں ، جسٹس اسجد گھرال نے شہباز شریف کی ضمانت مسترد کرنے کا اختلافی نوٹ لکھا تھا۔

خیال رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے 3 رکنی فل بینچ نے مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت منظور کر لی ، اس حوالے سے لاہور ہائی کورٹ میں ن لیگ کے صدر میاں محمد شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس سید شہباز علی رضوی کی سربراہی میں فل بنچ تشکیل دیا جس نے سماعت کی ، جس میں فریقین کے دلائل سننے کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت منظور کرلی۔

بعد ازاں مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو ضمانت ملنے پر جیل سے رہا کردیا گیا ، لاہور ہائیکورٹ سے شہباز شریف کی ضمانت کے آرڈر جاری ہونے کے بعد ان کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے ضمانتی مچلکے احتساب عدالت نمبر 2 میں جمع کروائے ، جس میں ن لیگی رہنما ملک سیف الملوک کھوکھر اور چوہدری محمد نواز شہباز شریف کے ضمانتی ہیں ، عدالت کی جانب سے شہباز شریف کی جانب سے جمع کروائے گئے مچلکوں کا جائزہ لینے کے بعد ان کی رہائی کی روبکار جاری کی گئی ، شہباز شریف کی روبکار پر احتساب عدالت کے جج شیخ سجاد احمد نے دستخط کیے ، روبکار جیل حکام کو موصول ہونے کے بعد شہبازشریف کو رہا کر دیا گیا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں