مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو عدالت سے ریلیف مل گیا

لاہور : مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کو عدالت سے ریلیف مل گیا۔ تفصیلات کے مطابق شہباز شریف لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے مرکزی صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت منظور کرلی ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید گھرال نے منی لانڈرنگ کیس میں میاں محمد شہباز شریف کی درخواست ضمانت پر سماعت کی جس کے بعد انہیں ضمانت دے دی گئی۔

لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کو 50 ، 50 لاکھ کے دو ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا اور شہباز شریف کی رہائی کا حکم بھی دے دیا۔ یاد رہے کہ قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا تھا۔

میاں محمد شہباز شریف نے اپنے وکیل امجد پرویز کے ذریعے درخواست ضمانت دائر کی تھی۔ درخواست میں چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب کو فریق بنایا گیا ۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ منی لانڈرنگ کا ریفرنس دائر ہو چکا ہے اور احتساب عدالت میں کیس کا ٹرائل جاری ہے کٸی ماہ سے جیل میں قید ہوں اور ٹرائل مکمل ہونے میں ابھی طویل وقت لگے گا۔ کیس کا تمام تر ریکارڈ نیب کے پاس ہے اور اس نے کسی قسم کی ریکوری نہیں کرنی۔ درخواست میں کہا گیا کہ شہباز شریف اپوزیشن لیڈر ہیں قید میں ہونے کی وجہ سے آئینی ذمہ داریاں پوری نہیں کر پا رہے۔

درخواست گزار کی عمر 70 سال اور وہ کینسر کا مریض ہے، وہ ٹرائل کورٹ میں سماعت کے موقع پرباقاعدگی سے شامل رہیں گے۔ درخواست میں کہا گیا کہ حکومت نے اپوزیشن کی آواز دبانے کے لیے شہباز شریف کے خلاف مقدمات کی سیریز شروع کی ہے، نیب نے اہلخانہ کو بدنیتی سے بے نامی دار قرار دیا ،4 وعدہ معاف گواہوں میں سے کسی ایک گواہ نے بھی شہباز شریف کو اپنے بیان میں نامزد نہیں کیا، درخواست گزار28 ستمبر 2020 سے گرفتار ہے، حراست کی وجہ سے بطور اپوزیشن لیڈر فرائض میں دشواری کا سامنا ہے، منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز سمیت دیگر شریک ملزموں کی ضمانت ہو چکی ہے۔

دوسری جانب گذشتہ روز بینک آف پنجاب کی تقرریوں میں بے ضابطگیوں کا الزام، نیب نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف ایک اور کیس کھول دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں