پنجاب میں مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز، این سی او سی نے فیصلہ سنا دیا

لاہور : نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے پنجاب حکومت کی تجویز پر دو ہفتوں کا لاک ڈاؤن لگانے سے انکار کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں این سی او سی کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں رمضان المبارک سے متعلق نئے ایس او پیز پر غور کیا گیا ۔دیگر صوبوں کے وزراءاعلیٰ ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔اجلاس میں وزارت تعلیم اور وزارت صحت کے سیکرٹریز نے بھی شرکت کی۔

پنجاب حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن مزید دو ہفتے بڑھانے اور لاہور کو مکمل بند کرنے کی تجویز پر مشاورت کی گئی تاہم این سی او سی نے پنجاب حکومت کی دو ہفتوں کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا۔اجلاس میں صورتحال کو دو سے تین دن تک مانیٹر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔رواں ہفتے جائزہ لینے کے بعد لاک ڈاؤن کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔

دوسری جانب کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر مختلف علاقوں میں لاک ڈائون نافذ کردیا گیا، لاک ڈائون والے علاقوں میں تمام سرکاری و نجی دفاتر بند رہیں گے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق لاک ڈائون والے علاقوں میں شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس بند رہیں گے البتہ متاثرہ علاقے میں مکینوں کی محدود نقل و حمل کی اجازت ہوگی، اور انتہائی ضرورت کے پیش نظر ایک فرد ایک سواری استعمال کرسکے گا۔ حکومت کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق متاثرہ علاقے میں ہر قسم کے اجتماعات پر مکمل پابندی ہوگی۔

لاک ڈائون والے علاقوں میں اسپتال سمیت تمام میڈیکل سروسز، میڈکل اسٹورز 24 گھنٹے کھلے رہیں گے جبکہ دودھ اور گوشت کی دکانیں، بیکریاں صبح 7 بجے سے شام 7 بجے تک کھلی رہیں گی۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ لاک ڈان والے علاقے میں پیٹرول پمپس صبح 9 بجے سے شام 7 بجے تک کھل سکیں گے جبکہ گروسری اسٹورز، جنرل اسٹورز اور آٹا چکیاں، فروٹ اور سبزیوں کی دکانیں بھی صبح 9 بجے سے شام 7 بجے کھلی رہیں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں