پیپلز پارٹی کا اگلا الیکشن ق لیگ کے ساتھ مل کر لڑنے پر غور

لاہور: سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری ق لیگ کے ساتھ مل کر الیکشن لڑنے کا سوچ رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ ن لیگ چاہتی ہے کہ پیپلزپارٹی پر بھی ڈی ایم ٹوٹنے کا الزام آئے اور پیپلزپارٹی جاتی ہے کہ ن لیگ پر آئے، ان دونوں کی ضرورت ہے کہ ایک دوسرے کے ساتھ رہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کہ آصف علی زرداری اور چودھری پرویز الٰہی کے درمیان بالکل حتمی طور پر طے ہو گیا تھا چوہدری صاحب نے کہہ دیا تھا کہ دس بیس لوگ ن لیگ کے بھی لے آؤں گا مگر اس کو سبوتاژ کر دیا گیا۔ہارون رشید نے مزید کہا کہ آصف علی زرداری بہت بے چین ہیں وہ چاہتے ہیں اسٹیبلشمنٹ سے بھی ورکنگ ریلیشن شپ ہو اور حکومت سے بھی۔

کیونکہ وہ بلاول بھٹو کے وزیراعظم بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔

نواز شریف کا خواب پورا ہونے کا کوئی امکان نہیں کہ فوری ایکشن ہو جائیں۔ہارون رشید نے مزید کہا کہ آصف علی زرداری عجیب چیزیں سوچ رہے ہیں کہ اگلا الیکشن ق لیگ سے مل کر لڑا جائے۔ چودھری پرویزالٰہی اور آصف علی زرداری میں کمیونیکیشن بہتر ہے۔واضح رہے کہ یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر مقرر ہونے کے بعد ن لیگ پیپلز پارٹی پر الزام عائد کر رہی ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

سینئر صحافی رانا عظیم نے دعوی کیا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان میں تلخ جملوں کا تبادلہ خیال ہوا ہے۔انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں نواز شریف نے سخت گلہ کرتے ہوئے کہا کہ مولانا صاحب ہم نے آپ کو پہلے ہی کہا تھا کہ ہمارے ساتھ ہاتھ ہوگا اور ہمارے ساتھ ہاتھ ہوگیا ہے، پہلے سینیٹ الیکشن میں ہماری امیدوار کو ہرایا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں