اسلام آباد : ملک بھر میں جہاں اشیائے خور دونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو رہا ہے اور جہاں عوام مہنگی بجلی اور گیس کے ہاتھوں پریشان ہیں وہیں دوسری جانب موٹر سائیکل خریدنا بھی ایک عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوتا جا رہا ہے۔ قومی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ڈی ایس موٹرز نے اسٹیل کی قیمتوں میں اضافے کا کہتے ہوئے یونیک 70 سی سی موٹرسائیکل کے 2 ماڈلز کی قیمتوں پر 20 فروری سے ڈھائی ہزار روپے کے اضافے سے آگاہ کردیا جبکہ میمن موٹرز نے سپر اسٹار 70 سے 100 سی سی بائیکس پر 2 سے 3 ہزار روپے بڑھا دیے۔
یہ اضافہ ملک میں 94 فیصد سے زائد لوکلائزیشن کرنے اور گزشتہ 6 ماہ سے ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر مستحکم ہونے کے باجود دیکھنے میں آیا ۔
خیال رہے کہ قبل ازیں گذشتہ ماہ جاپانی بائیک میکر اٹلس ہونڈا نے جنوری 2021ء کے دوران دوسری مرتبہ موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔ اس سے قبل جنوری کے آغاز پر بھی کمپنی کی جانب سے موٹرسائیکل ماڈلز کی قیمتوں میں ایک ہزار سے 3 ہزار روپے تک کا اضافہ کیا گیا تھا۔
علاوہ ازیں گذشتہ برس نومبر میں بھی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر مستحکم ہونے کے باوجود جاپانی اور چینی بائیک اسمبلرز نے مختلف ماڈلز کی قیمتوں میں 500 سے 3 ہزار روپے تک کا اضافہ کیا تھا۔ جبکہ پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ (پی ایس ایم سی ایل) نے بھی یکم نومبر سے مختلف ماڈلز کی قیمتیں 3 ہزار روپے تک بڑھا دی تھیں۔ موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں دن بدن ہونے والے اس اضافے پر عوام نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر مہنگائی میں اسی شرح کے تحت اضافہ ہوتا رہا تو وہ دن دور نہیں جب ایک موٹر سائیکل تک خریدنا خواب بن جائے گا ۔