پنجاب کی صوبائی کابینہ کی جانب سے ایل ڈی اے سٹی نیا پاکستان اپارٹمنٹس میں فلیٹس کی الاٹمنٹ کے طریقہ کار کی منظوری دے دی گئی ، ایک فلیٹ کی قیمت 27 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پہلے مرحلے میں ایل ڈی اے سٹی لاہور میں4 ہزار اپارٹمنٹس تعمیر کیے جائیں گے ، ان اپارٹمنٹس میں 50 فیصد کوٹہ عام عوام کیلئے ہو گا جب کہ 20 فیصد کوٹہ صوبائی ملازمین اور 20 فیصد کوٹہ ایل ڈی اے ملازمین کے لیے رکھا گیا ہے جب کہ 10 فیصد کوٹہ وفاقی ملازمین کیلئے مختص کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ایک فلیٹ کی قیمت 27 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے جب کہ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے صحافی اور وکلاء برادری کیلئے بھی کوٹہ مختص کرنے کی ہدایت کی۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم منصوبے کا پہلا گھر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تعمیر کر لیا گیا ہے ، تفصیلات کے مطابق حکومت نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے تحت کم آمدنی والے افراد کو آسان اقساط پر 50 لاکھ گھر تعمیر کر کے دینے کا وعدہ کیا تھا ، تاہم اب اس منصوبے کا پہلا گھر اسلام آباد میں تعمیر کر لیا گیا ہے جس کے بعد حکومتی وعدے کے تحت اس منصوبے کے 49 لاکھ 99 ہزار 999 گھر باقی ہیں
اس گھر میں چار بیڈ روز ، اٹیچ واش رومز، دو ٹی وی لاؤنج اور دو کچن کے ساتھ ایک اسٹور روم بھی ہو گا، ساڑھے تین مرلے پر مشتمل گھر دو منزلہ ہو گا، گھر بنانے کے لیے فیبکریکیٹڈ میٹیریل استعمال کیا گیا ہے جس سے تعمیراتی وقت میں بھی بچت ہو گی ،ساڑھے تین مرلے کے گھر کی تکمیل پر صرف تیس لاکھ روپے لاگت آئے گی ، فیبریکیٹڈ میٹیریل سے سات دنوں میں ایک گھر تعمیر ہو گا۔
اس حوالے سے پراجیکٹ ڈائریکٹر عامر ضیاء نے بتایا کہ ایک کورین کمپنی گذشتہ دس سال سے ایک ٹیکنالوجی پر کام کر رہی تھی، کورین کمپنی نے اب تک 1.2 بلین ڈالر اس پراجیکٹ پر سرمایہ کاری کی ، ان گھروں کا اسٹرکچر بنیاد طور پر گیلونائز اسٹیل ہے جب کہ گھروں کے اندر ماحول دوست میٹیریل کا استعمال کیا گیا ہے ، ہم اس کو آسانی سے گرین پراجیکٹ کہہ سکتے ہیں، اس میٹیریل سے بڑے گھر بھی بنائے جا سکتے ہیں، ہماری خواہش ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے مقامی صنعت فروغ پائے ، مقامی سطح پر لوگوں کو روزگار بھی ملے۔
عامر ضیاء نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کے میٹیریل کی ہم کم ازکم پچاس سال کی گارنٹی دیتے ہیں لیک یہ اُس سے زیادہ چلے گا اور چونکہ یہ سارا اسٹیل اسٹرکچر ہے تو اس میں نہ دیمک کا ڈر ہے نہ آگ کا ، اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے ایک پلانٹ سے ایک سال کے اندر اٹھارہ ہزار گھر بنائے جا سکتے ہیں ، اس ٹیکنالوجی سے کم از کم سات اور زیادہ سے زیادہ دس دن میں ایک گھر تعمیر کیا جا سکتا ہے۔