ڈیرہ اسماعیل خان میں قبروں سے لاشیں غائب ہونا شروع

ڈیرہ اسماعیل خان :ڈیرہ اسماعیل خان میں قبروں سے لاشیں غائب ہونے کے بعد اہل علاقہ نے قبرستان پر پہرہ دینا شروع کر دیا۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز ایک عجیب و غریب واقعہ رپورٹ ہوا تھا جس میں بتایا گیا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں قبروں میں سے 2 بچوں کی لاشیں غائب ہو گئی ہیں۔ خیرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کی پولیس کا کہنا تھا کہ تھانہ ڈیرہ ٹاؤن کی حدود میں واقع علاقہ کورائکے کے صدیق محمد قبرستان سے مبینہ طور پر دو مردے غائب ہو گئے۔

یہ واقعہ منگل کے روز پیش آیا تھا جس کے بعد علاقہ مکینوں نے قریبی تھانے میں رپورٹ درج کی۔ رپورٹ کے مطابق قبرستان میں قبریں کھودی گئی ہیں جن میں سے دو مردے غائب ہیں جب کہ ایک قبر کو کھودا گیا ہے لیکن اس میں مردے کا جسم موجود ہے۔

غائب ہونے والی لاشیں بچوں کی ہیں جب کہ بچے کی ہڈیاں بھی قریبی کھتیوں سے ملی ہیں۔اس تمام صورتحال میں اہل علاقے میں گہری تشویش پائی جا رہی ہے۔

جب کہ لوگوں میں خوف و ہراس بھی پھیل گیا ہے،تاحال یہ معمہ حل نہیں ہو سکا کہ آخر قبر سے مردے کو نکال کر لے جاتا ہے۔تمام اس صورتحال میں اہل علاقہ نے اہم فیصلہ کیا ہے۔ ں قبروں سے لاشیں غائب ہونے کے بعد اہل علاقہ نے قبرستان پر پہرہ دینا شروع کر دیا ہے تاکہ مزید ایسا کوئی واقعہ پیش نہ آسکے۔

خیال رہے کہ مقامی صحافی کے مطابق قبرستان سے دو مردے غائب تھے اور ان کے کفن قریبی کھتیوں میں پڑے ہوئے ملے جس سے لواحقین شدید کرب میں مبتلا ہیں۔

پولیس نے اس سلسلے میں تفتیش شروع کردی ہے۔تھانہ ڈیرہ ٹاؤن کے سربراہ محمد اصغر کا کہنا ہے کہ اس کیس کی تفتیش ہو رہی ہے لیکن انہیں شک ہے کہ یہ کام کسی جانور کا ہے جس نے قبر سے مردے نکال کر کھائے ہیں۔ہم وثوق سے ابھی نہیں کہہ سکتے کہ مردے کیسے اور کس نے غائب کیے لیکن قبروں کے قریب پاؤں کے کچھ نشانات موجود ہیں جو انسانوں کے نہیں لگتے لیکن اس حوالے سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ غائب ہونے والی لاشیں بچوں کی ہیں جن کا انتقال ایک ماہ قبل ہوا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں