تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ، حکومت اور سرکاری ملازمین کے درمیان مذاکرات کامیاب

اسلام آباد : حکومت اور سرکاری ملازمین کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے۔تفصیلات کے مطابق حکومتی کمیٹی اور سرکاری ملازمین کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد تمام گرفتار افراد کو رہا کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔وفاقی دارالحکومت میں حکومتی کمیٹی اور سرکاری ملازمین کے درمیان نتیجہ مذاکرات کے بعد سرکاری ملازمین کا آج بھی دھرنا جاری ہے۔
سرکاری ملازمین کا کہنا ہے کہ تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری ہونے تک دھرنا ختم نہیں کریں گے۔

آل گورنمنٹ ایمپلائز الائنس کے رہنماؤں نے حکومتی کمیٹی سے مذاکرات کے بعد کہا کہ دھرنا ختم کرنے کا باقاعدہ اعلان آج دو بجے کیا جائے گا۔جب حکومت کی جانب سے نوٹیفیکیشن جاری ہو گا۔مذاکرات میں وفاقی وزراء پرویز خٹک، وزیر داخلہ شیخ رشید اور علی محمد خان شریک تھے۔

جس میں مطالبات کے حوالے سے اہم پیس رفت ہوئی۔آئندہ بجٹ تک گریڈ ایک سے 22 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے کا فیصلہ کر لیا گیا جس کا اعلان آج کر دیا جائے گا۔جب کہ مزدرو رہنماؤں کا کہنا تھا کہ نوٹیفیشکین جاری نہ ہوا تو آج دوبارہ پارلیمنٹ کی جانب سے مارچ کریں گے۔وفاقی وزیر شیخ رشید نے ساتھیوں کی رہائی کا اعلان کیا ہے جس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
دوسری جانب حکومت کی جانب سے مظاہرین پر تشدد کرنے پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔) پاکستان پیپلزپارٹی خیبرپختونخواکی سیکرٹری اطلاعات سینیٹرروبینہ خالد نے اسلام آباد میں سرکاری ملازمین پر پولیس لاٹھی چارج اورپکڑدھکڑ کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کو یرغمال بنانے والے تحریک انصاف کی حکومت سرکاری ملازمین کا احتجاج برداشت نہیں کر سکی سرکاری ملازمین پر تشدد اور لاٹھی چارج نے حکومت کا مکرو چہرہ عیا ںکردیاہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں سرکاری ملازمین و ہیلتھ ورکرز تنخواہوں میں اضافہ کیلئے احتجاج کر رہے ہیں اوریہ انکاجمہوری حق ہے جن پر پولیس نے کریک ڈاؤن کرکے آنسو گیس پھینکی اور کئی کو گرفتار کیاپی ٹی آئی خود تو 120 دن ڈی چوک میں ناچتی رہی کسی نے لاٹھی چارچ نہیں کیا جب ملک میں مہنگائی کی سونامی آئی ہوئی ہے تو لوگوں کو کم از کم اپنے حق کی آواز تو اٹھانے دیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں