کراچی میں قتل ہونے والی ٹک ٹاکر مسکان کے منشیات فروشی میں ملوث ہونے کا انکشاف

کراچی : گذشتہ روز کراچی میں معروف ٹک ٹاکر مسکان سمیت تین ٹک ٹاکرز کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔ مسکان سمیت چار ٹک ٹاکر کے قتل کے واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس کی جانب سے کی جانے والی ابتدائی تحقیقات میں ٹک ٹاکر مسکان کے منشیات فروشی میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسکان کی لاش کو گذشتہ رات اس کے والد کے حوالے کیا گیا جو ممکنہ طور پر مسکان کی لاش کی گھر لے جائے بغیر ہی قبرستان لے گئے جہاں مسکان کو سپرد خاک کر دیا گیا۔

مسکان کا پوسٹمارٹم جناح اسپتال میں کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق مسکان کا پُرانا دوست عبد الرحمان مبینہ طور پر منشیات فروش تھا جس پر مسکان کے قتل کا شُبہ ہے۔

اور اس کی وجہ یہ ہے کہ اس سے قبل بھی عبد الرحمان نے صدام اور عامر نامی دو افراد کے ساتھ مسکان کے پاس فائرنگ کی تھی۔ جس کے بعد ان کی صلح صفائی سائیں تنولی کے ڈیرے پر ہوئی تھی۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ مسکان نے قائد آباد تھانے میں ایک درخواست بھی دائر کی تھی کہ یہ مجھے دھمکیاں دے رہا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹک ٹاکر مسکان کی دوستی عامر سے پہلے عبد الرحمان سے تھی جس کے لیے وہ مبینہ طور پر منشیات سپلائی کا کام بھی کرتی تھیں۔ ذرائع کے مطابق مسکان منشیات فروشی کا باقاعدہ ایک سرکٹ چلا رہی تھیں اور ذرائع کے مطابق وہ آئس سپلائی کرتی تھیں۔

اب سے کچھ دیر قبل چار ٹک ٹاکرز کے قتل کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ گارڈن میں لڑکی سمیت 4 افراد کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے 2 سینئر انسپکٹر کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جس نے جاں بحق افراد کی کالز کا ریکارڈ حاصل کر لیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قتل کے شبے میں پولیس کی جانب سے عبدالرحمان اور آصف نامی شخص کی تلاش میں قائد آباد، لانڈھی اور دیگر علاقوں میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں