کورونا ویکسین، 6 کمپنیز سے رابطہ، پاکستان نے 2 مطالبات رکھ دیے

اسلام آباد :عالمی وباء کورونا ویکسین کی خریداری کے لیے پاکستان نے 4 ممالک کی 6 کمپنیز سے رابطہ کرلیا ، 2 اہم مطالبات بھی رکھ دیے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے کورونا ویکسین کی خریداری کے لیے مختلف ممالک کی کمپنیز سے رابطے ہیں ، ان رابطوں کی روشنی میں پاکستان جلد فراہم کرنے والی کمپنی سے کورونا ویکسین خریدے گا ، اس ضمن میں پاکستان کی طرف سے کورونا ویکسین کے لیے فائزر ، جانسن اینڈ جانسن ، چینی کمپنیز سائنو فارم ، کین سائنو ، آکسفورڈ یونیورسٹی اور روسی سپٹنک فائیو کمپنی سے رابطے کیے گئے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ ان رابطوں میں پاکستان نے کورونا ویکسین کی خریداری کے لیے ان کمپنیوں کے سامنے 2 اہم مطالبات رکھے ہیں ، جن میں ایک یہ ہے کہ صرف ڈبلیو ایچ او کے ای یو اے سرٹیفکٹ کی حامل ویکسین ہی خریدی جائے گی ، جب کہ دوسرا مطالبہ یہ ہے کہ پاکستان جلد از جلد فراہم کرنے والی کمپنی سے کرونا ویکسین خریدے گا۔

ذرائع کے مطابق امریکی اور برطانوی کمپنیوں سے کورونا ویکسین پر معاملات طے ہونا تقریباً ناممکن دکھائی دیتا ہے کیوں کہ فائزر اور جانسن اینڈ جانسن کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وہ پاکستان کو فوراً ویکسین فراہم نہیں کر سکتیں کیوں کہ امریکی کمپنیاں پہلے کورونا ویکسین کی مقامی ضرورت پورا کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں ، اسی طرح آکسفورڈ یونیورسٹی بھی پہلے ویکسین کی مقامی ضروریات کو مدنظر رکھ رہی ہے۔

دوسری طرف وزیراعظم عمران خان کی کورونا وائرس ٹاسک فورس کے سربراہ ڈاکٹر عطاء الرحمان نے کہا ہے کہ دنیا میں اب تک جو بھی ویکسین بنائی گئی وہ صرف کورونا وائرس کی پرانی قسم کے خلاف ہے ، انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی سامنے آنے والی نئی قسم پہلے سے زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہے جس جو کہ سب سے پہلے اس ماہ ستمبر میں جنوبی برطانیہ میں سامنے آئی ، اب تک دنیا میں جو بھی ویکسین بنائی گئی ہے وہ صرف کورونا وائرس کی پرانی قسم کو مدنظر رکھ کر تیار کی گئی ، اس صوتحال میں ویکسین کا کورونا وائرس کی نئی قسم پر کیا اثر ہوتا ہے اس کے بارے میں تاحال کچھ بھی کہنا ممکن نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں