چوکیداروں نے آئین کے مطابق نیوٹرل رہنے کا فیصلہ کیا

اسلام آباد: وزیر خارجہ خواجہ آصف نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ آڈیو لیک کے بعد عمران خان کو شرم آنی چاہئیے۔عمران خان کی بیرونی سازش کا بھانڈا پھوٹ گیا۔آڈیو لیکس میں امریکہ کا نام نہیں لینے والی بات دنیانے سن لی، سچ یہ ہے ہم نےعمران خان کو تحریک عدم اعتمادسے ہٹایا،عمران خان کو آڈیو لیکس کے بعد کچھ احساس کرنا چاہئیے تھا۔

عمران خان نے کہا مجھے گرفتار کرکے دکھائیں۔شکایت ہوتی ہے کہ ہم ہاتھ کیوں نہیں ڈالتے، ہم ہاتھ ڈالیں گے مگر قانون اور آئین کے دائرے میں کریں گے۔عمران خان نے اداروں کے خلاف تقاریر کی ہیں ۔عمران خان نے کہا اگر گھر پر ڈاکہ پڑے، چوکیدار کہے نیوٹرل ہے۔عمران خان نے ریفرنس دیا کہ کیا آپ چوکیدار کو معاف کر دیں گے۔

پاکستان کے ادارے قانون و آئین کے تابع ہیں۔

پاکستان کے چوکیدار سرحدوں کی حفاظت کے لیے ہیں۔ہمارے چوکیدار کسی چور کی حفاظت پر مامور نہیں ۔وزیر دفاع نے مزید کہا کہ چوکیداروں نے آئین کے مطابق نیوٹرل رہنے کا فیصلہ کیا۔خواجہ آصف نے سوال کیا کہ سائفر کی کاپی وزیراعظم ہاوس سے کہاں غائب ہو گئی؟عمران خان نے کہا سائفر کی کاپی میرے پاس تھی کہاں ہے پتا نہیں۔سائفر کو پہلے پرسنل کسٹڈی میں رکھنا بعد میں کہنا پتا نہیں کہاں گیا،عمران خان کا اقتدار جتنی دیر بھی رہا، وہ کس کا مرہون منت تھا؟ کیا اپنے محسنوں سے اس طرح کا سلوک کیا جاتا ہے۔

آمریت کے چار ادوار میں ہماری جدوجہد یہ رہی کہ ادارے نیوٹرل ہوجائیں،آج وہ آئین کی پابندی کرتے ہیں تو عمران خان کہہ رے ہیں قوم آپ کو معاف نہیں کرے گی۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ عمران خان پھر ایوان صدر جاتے ہیں ملاقات میں منتیں کرتے ہیں۔اداروں کی سالمیت اہم ہے،اقتدار آنے جانے والی چیز ہے۔عمران خان کہتے ہیں ان کے کیسز معاف کر دئیے گئے ہیں، ہمارے کون سے کیس معاف ہوئے کوئی ایک بتا دیں۔

عمران خان کی جلسوں میں غلط بیانی قوم کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ پنجاب میں کسی کے گھر پیغام پینچایا ہو تو سب کو پتہ ہے کس کے ذریعے پہنچایا جاتا ہے۔۔ عمران خان نے پیغام صدر پاکستان کے ذریعے پہنچایا،عمران خان کو نومبر کے ہول پڑ رہے ہیں،وہ بھی آئین و قانون کے مطابق گزر جائے گا۔۔اقتدار کی ہوس نے اس شخص کو پاگل کر دیا ہے۔عمران خان سمجھتے ہیں کہ عوام کو کچھ پتہ نہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ ساری قوم آرمی چیف کے بیان کو تسلیم کرتی ہے ان کے ساتھ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں