پرویز لہیٰ اور چوہدری شجاعت حسین میں مفاہمتی ملاقات کا امکان

لاہور:وزیراعلیٰ پنجاب پرویز لہیٰ اور ر چوہدری شجاعت حسین میں مفاہمتی ملاقات کا امکان ہے۔92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینئر ریٹائرد عبدالقیوم کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کو ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ عمران خان متنازعہ بنا رہے ہیں۔یہ انتہائی افسوسناک ہے جب کہ ہمارے جتنے بھی جرنیل اوپر آتے ہیں وہ سب قابلیت رکھتے اور مکمل چھان بین کے بعد آگے آتے ہیں۔

انہوں نے کہا عمران خان آرمی چیف کی تعیناتی پر بات نہیں کر سکتے۔یہ وزیراعظم کی صوابدید ہے۔انہوں نے فیصلہ کرنا ہے۔جب کہ سینئر تجزیہ کار اکرم چوہدری کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الہیٰ اور چوہدری شجاعت حسین میں مفاہمتی ملاقات ہو سکتی ہے۔اس وقت پنجاب کی سیاست کا ملک میں اہم رول ہے۔

پنجاب حکومت چوں چوں کا مربہ بن چکی ہے۔خیال رہے کہ پنجاب میں تحریک عدم اعتماد کے وقت چوہدری برادران میں اختلافات کھل کر سامنے آ گئے تھے۔

چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی صدارت سے بھی ہٹا دیا گیا تھا جس کے خلاف انہوں نے الیکشن کمیشن سے بھی رجوع کیا۔ پاکستان مسلم لیگ ق کے سینئر رہنما کامل علی آغاز نے پریس کانفرنس میں پارٹی سربراہ چوہدری شجاعت حسین اور سیکرٹری جنرل طارق بشیر چیمہ کو عہدوں سے ہٹانے کا اعلان کیا۔کامل علی آغاز نے بتایا کہ سنٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں چوہدری شجاعت کو صدر اور طارق بشیر چیمہ کو سیکرٹری جنرل کے عہدے سے ہٹانے کی سفارش کی گئی۔

یہ شارٹ نوٹس پر ہنگامی اجلاس تھا، اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن آگئی تھی، لیگل ونگ کی مشاورت کے بعد آج اجلاس بلایا گیا، کورم سے زیادہ لوگوں کی ریکوزیشن تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج اجلاس میں 83 لوگ شریک ہوئے، طویل مشاورت کے بعد چار سے 5 قرارداد پاس ہوئی، تین حضرات کی طرف سے کارروائیاں پارٹی کے لیے بڑی نقصان دہ ثابت ہوئیں، چوہدری شجاعت حسین کے ساتھ بڑا دیرینہ تعلق رہا، اجلاس میں چوہدری شجاعت حسین کو صدارت سے الگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے چوہدری برادران کے اختلاف ختم کرنے میں ثالثی کی پیشکش کی تھی،۔انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہیٰ آپس میں صلح کر لیں، صلح کرانے میں اگر مجھے کوئی کردار دیں تو میں تیار ہوں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں