پشاور دھماکے میں بچنے والے عینی شاہد نے آںکھوں دیکھا حال بتا دیا

پشاور :پشاور کی مسجد میں نماز جمعہ میں ہونے والے خود کش دھماکے میں محفوظ رہنے والے ایک عینی شاہد نے بتایا ہے کہ کالے کپڑوں میں ملبوس خودکش حملہ آور نے خود کو منبر کے سامنے اڑایا۔انہوں نے جیو نیوز کو بتایا کہ خودکش حملہ آور نے سیکیورٹی گارڈ کو ٹارگٹ کیا۔اس نے پانچ سے چھ فائر کیے اور تیزی سے مسجد میں داخل ہوا جہاں اس نے منبر کے سامنے پہنچ کر دھماکہ کر دیا۔

پشاور میں ہونے والے دھماکے سے متعلق تفصیلات آنے کا سلسلہ جاری ہے۔اس حوالے سے سی سی پی او محمد اعجاز کے مطابق دو حملہ آوروں نے مسجد میں گھسنے کی کوشش کی۔ دہشتگردوں نے ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی۔ ایس ایس پی آپریشنز ہارون رشید کے مطابق دھماکے سے متعلق کوئی پیشگی الرٹ نہیں تھا۔

بظاہر دھماکا خودکش لگتا ہے۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ اطلاع ہے دہشت گردوں نے پہلے مسجد میں گھسنے کی کوشش کی، دہشت گردوں کا پولیس کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ایک دہشت گرد مسجد میں داخل ہوا اور کارروائی کی۔

بیرسٹر سیف نے مزید بتایا کہ زخمیوں کی تعداد پچاس بتائی جارہی ہے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کیا گیا ہے جس کے بعد دھماکے کی نوعیت کے بارے میں بتایا جائے گا۔

خیال رہے کہ آج پشاور کے مصروف قصہ خوانی بازار کی جامعہ مسجد میں زوردار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ دھماکے میں 30 افراد شہید ہوگئے ہیں جبکہ 50 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں