پاکستانی کرکٹ کے پروفیسر بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر ہو گئے

اسلام آباد : اکتالیس سالہ محد حفیظ نے سن دو ہزار تین میں زمبابوے کے خلاف ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں شرکت کر کے بین الاقوامی کرکٹ میں قدم رکھا تھا جبکہ ان کا آخری بین الاقوامی میچ نومبر میں ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ کا سیمی فائنل ثابت ہوا، جس میں پاکستان کو شکست ہوئی تھی۔

محمد حفیظ نے اپنا آخری ایک روزہ میچ لارڈز میں سری لنکا کے خلاف کھیلا تھا۔عالمی کپ کے اس میچ میں پاکستان نے چورانوے رنز سے جیت حاصل کی تھی۔ ان کا آخری ٹیسٹ میچ نیوزی لینڈ کے خلاف تھا، جو سن دو ہزار اٹھارہ کے دسمبر کی اوائل میں ابو ظہبی میں کھیلا گیا تھا۔

پروفیسر کہلانے والے حفیظ نے پاکستان سپر لیگ (آئی پی ایک) کے آئندہ سیزن کے لیے لاہور قلندرز کے ساتھ ڈیل کر لی ہے جبکہ ان کا کہنا ہے کہ وہ بین الاقوامی سطح پر ہونے والہ فرنچائزڈ لیگز میں شرکت کے لیے دستیاب رہیں گے۔

پیر کے دن ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں حفیظ نے کہا کہ وہ بہت مطمئن ہیں کہ انہوں نے کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مکمل فٹ ہیں اور جب فٹنس نے ساتھ دیا وہ، بین الاقوامی لیگز کھیلتے رہیں گے۔یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ چیئرمین رمیز راجہ نے حال ہی میں محمد حفیظ اور شعیب ملک سے کہا تھا کہ وہ باوقار اور باعزت طریقے سے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لیں۔

پریس کانفرنس کے دوران پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں حفیظ نے کہا کہ وہ کسی دباؤ یا تنقید کی وجہ سے کرکٹ سے الگ ہونے کا فیصلہ نہیں کر رہے بلکہ یہ ان کے دل کی آواز ہے۔ انہوں نے ایسی باتوں کو بے بنیاد قرار دے دیا کہ وہ اپنی رضا مندی کے برخلاف ریٹائر ہو رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں