فیصل آباد میں ڈرم سے ملنے والی نعشوں کا معمہ حل

فیصل آباد :ڈرم سے ملنے والی نعشوں کا معمہ حل دنوں سگی بہنیں تھیں قا تل 2 سگے بھا ئی آشنا نکلے ملزمان گرفتار جرم کا اعتراف کر لیاتفصیل کے مطا بق چند پہلے ماموں کانجن کے علاقہ سیم نالہ میں ڈرم میں تیرتی ہوئی ملنے والی نعشوں کا معمہ حل ہو گیا

قتل ہو نے والی دونوں بہنوں26سالہ زینب او ر چھوٹی بہن آمنہ کا تعلق فیصل آباد سے تھا دونوں شادی شدہ تھین بڑی بہن کی شادی وہاڑی کے رہا ئشی علی ظفر سے ہو ئی تھی اس کی 3بیٹیاں تھیں اور چھوٹی بہن کی شا دی اوکاڑہ کے عارف سے ہو ئی تھی اس کی 2بیٹیاں تھیں دونوں بہنوں نے ماموں کانجن کے رہا ئشی 2سگے بھا ئیوں ملزم عمر فاروق اور ملزم ابو بکر سے تعلقات استوار کر لیے ملزمان نے پہلے زینب کے شوہر کو را ستے سے ہٹا نے کے لیے وہاڑی جا کر قتل کر کے نعش صندوق میں بند کر کے چیچہ وطنی نہر میں بہا دی تھی۔

چند دن پہلے دونوں بہنیں اپنے آشناؤں کو ملنے آئیں تو بڑی بہن زینب ملزم عمر فاروق سے شادی کے لیے ضد کرنے لگی دوسری صورت میں پو لیس کے سا منے اپنے شوہر کے قتل کا انکشاف کر نے کی دھمکی دے ڈالی ملزمان نے دونوں بہنوں کو پہلے چا ئے میں نشہ آور چیز ملا کر پلائی اور بعد گلا دبا کر موت کے گھاٹ اتار کرڈرم میں نعشوں کو ٹھونس کر سیم نا لے میں بہا دیا پو لیس نے ٹیکنیکل طریقے سے ملزمان کو ٹریس کر کے گرفتار کر لیا ملزمان نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔

۔تفتیش میں ملزم عمر فاروق نے آمنہ سے سوشل میڈیا کے ذریعے دوستی کے بعد اس کے شوہر وہاڑی کے رہائشی ظفر کو قتل کرنے اور لاش کو ٹرنک میں بند کر کے نہر میں بہانے کا اعتراف کیا۔ملزم کی نشاندہی پر گزشتہ روز مقتول ظفر کی لاش تلاش کرلی گئی جبکہ دونوں بہنوں کی لاشیں بھی ورثا نے وصول کرکے تدفین کردی۔پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے دونوں بہنوں کو قتل کرنے کے بعد ان کے تین کم سن بچوں کو ماموں کانجن سے لے جاکر دریا پار ساہیوال کے علاقے میں ریلوے پٹری کے قریب چھوڑ دیا تھا جنہیں مقامی پولیس نے چائلڈ پروٹیکشن بیورو لاہور کی تحویل میں دے دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں