نارووال :12 سالہ بچی 5 درندوں کی زیادتی کے باعث جاں بحق ہو گئی

نارووال : بچوں سے زیادتی کے واقعات کا سلسلہ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔جب کہ ایسے واقعات کی روک تھام کرنے والے ادارے بھی بچے بچیوں کے تحفظ میں ناکام نظر آ رہے ہیں۔پچھلے کچھ عرصہ میں بچے بچیوں سے زیادتی کے کئی واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں،جن میں سے اکثر کی عمر 10 سے 15 سال کے مابین ہوتی ہے۔جس کی وجہ یہ ہے کہ اس عمر کے بچوں کو باآسانی اپنے ساتھ ورغلا کر لے جایا جا سکتا ہے۔

کئی ملزمان گرفتار بھی ہو جاتے ہیں تاہم انہیں عبرتناک سزا نہ ہونے کے باعث ایسے واقعات کی روک تھام نہیں ہو رہی۔حال ہی میں نارووال میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے جس نے سب کے دل دہلا دئیے ہیں۔نارووال میں 12 سالہ لڑکی پانچ بھیڑیوں کی دردندگی کا نشانہ بن گئی،بتایا گیا ہے کہ کوٹ عبدالمالک شیخوپورہ کا رہائشی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ قریبی عزیز کی شادی میں شرکت کے لیے نارووال کے سرحدی گاؤں گیا۔

جہاں سے واپسی پر پھاٹک بند ہونے کی وجہ باراتیوں کی گاڑیاں رک گئیں۔جس کے بعد 12 سالہ بچی نے اپنے والد سے کہا کہ وہ اپنے ماموں اور کزن صباکے ساتھ موٹر سائیکل پر گاؤں جا رہی ہے۔وہ کچھ دور ہی گئے تھے کہ ملزم (بچی کے ماموں کا ہمسایہ) آیا اور کہا کہ زہرا کو میرے ساتھ موٹر سائیکل پر بٹھا دیں وہ بھی گاؤں جا رہا ہے لہذا با آسانی گھر پہنچ جائیں گے جس کے بعد بچی کے ماموں نے اسے ہمسائے کے ساتھ بٹھا دیا،ملزم صداقت تیزی سے موٹر سائیکل چلاتے ہوئےبچی کو گاؤں لے گیا۔

بچی کا ماموں جب گھر پہنچا تو معلوم ہوا کہ زہرا ابھی تک گھر نہیں پہنچی۔تشویش ہونے پر جب وہ ملزم کے گھر گیا تو وہ گھر میں موجود نہ تھا۔جس کے بعد تمام رشتہ دار زہرا اور ملزم کی تلاش میں نکل پڑے۔

ایک برزگ نے بتایا کہ اس نے صداقت کو اپنے چار ساتھیوں کے ہمراہ دیکھا۔وہ ایک بچی کو زبردستی موٹر سئایکل پر لے کر جا رہے تھے۔

یہ سنتے ہی سب کے پاؤں کے نیچے سے زمین سرک گئی۔وہ کھیتوں کی جانب بڑھے تو آگے سے ملزم آ رہا تھا،تاہم اس نے کہا کہ وہ تو بچی کو چھوڑ کر گھر واپس آ گیا تھا۔تاہم شک کی بنیاد پر پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا تو اس نے پولیس کے سامنے بچی سے زیادتی کا اعتراف کیا اور کہ اس نے اپنے چار ساتھیوں کے ہمراہ کھیتوں میں بچی سے زیادتی کی جس کے باعث اس کی موت ہو گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں