موٹروے پولیس نے کم سن بچے کے اغوا کی کوشش ناکام بنا دی

لاہور : موٹروے پولیس نے بچے کے اغوا کی کوشش ناکام بنا دی ۔ تفصیلات کے مطابق موٹروے پولیس سنٹرل زون نے کمسن بچے کے اغوا کی کوشش ناکام بنا دی۔ بیمار بچے ابراہیم کو اس کی والدہ ڈی ایچ کیو aسپتال ساہیوال چیک کروانے گئی تھی۔ ترجمان سنٹرل زون موٹر وے پولیس کے مطابق نامعلوم خاتون بچے کو اس کی والدہ سے ڈاکٹر سے چیک اپ کروانے کے بہانے اندر لے گئی، کافی دیر تک خاتون کے واپس نہ آنے پر بچے کے لواحقین نے تھانہ فرید ٹاؤن میں رپورٹ درج کروا دی۔

ترجمان موٹر وے پولیس نے کہا کہ ضلعی کنٹرول سے اطلاع ملنے پر موٹر وے پولیس نے بسوں کی چیکنگ شروع کر دی۔ موٹروے پولیس نے دوران چیکنگ پتوکی کے قریب لاہور جانے والی بس سے بچے کو برآمد کروا لیا۔

ترجمان موٹر وے پولیس کے بیان کے مطابق اغواکار خاتون مریم بی بی جلو موڑ لاہور کی رہائشی تھی ۔ ملزمہ مریم بی بی کو گرفتار کر کے بچے سمیت مزید کارروائی کے لیے مقامی ضلعی پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

موٹروے پولیس کی بروقت کارروائی کرنے پر بچے کے والدین اور عوام نے موٹر وے پولیس کی کارکردگی کو سراہا ۔ ڈی آئی جی سنٹرل زون مسرور عالم کولاچی نے افسران کو نقد انعام اور تعریفی سرٹیفکیٹ دینے کا اعلان کیا ۔ خیال رہے کہ موٹروے پولیس نے کئی مرتبہ فرض شناسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہریوں کی مدد کی جس پر موٹروے پولیس کو خوب سراہا گیا۔

گذشتہ ماہ بھی موٹروے پولیس نے تشدد کے خوف سے بھاگنے والی بچی کو خاندان سے ملوایا تھا۔ 12سالہ گمشدہ بچی پٹرولنگ افسران کو لاوارث حالت میں رحیم یارخان کے قریب قومی شاہراہ سے ملی تھی۔ تفتیش پر پتہ چلا کہ بچی خان بیلہ کی رہائشی تھی اور صادق آ باد میں ڈاکٹر عادل کے گھر ملازمہ تھی ، بچی کا باپ فوت ہوچکا تھا ماں نے ملازمہ رکھوا دیا تھا ۔

ڈاکٹر کی ماں تشدد کر تی تھیں جس خوف کی وجہ سے وہ گھر سے بھاگ آئی۔ لاہور موٹروے پولیس نے فوری طور پر خوفزدہ اور سہمی ہوئی لڑکی کو اپنی تحویل میں لے لیا ۔ بچی کو موٹروے پولیس نے اپنے میس میں کھانا کھلایا۔ بچی کے اہل خانہ سے رابطہ کرکے موٹروے پولیس نے تمام واقعہ کے متعلق اطلاع دی جبکہ مقامی پولیس کو بھی واقعہ کی اطلاع دی گئی جس کے بعد پولیس نے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد بچی کو اہل خانہ کے حوالے کر دیا تھا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں