لاہور:ماہرہ قتل کیس میں نئے انکشافات سامنے آ گئے

لاہور : برطانوی نژاد لڑکی ماہرہ ذوالفقار کے قتل میں مزید اہم انکشافات سامنے آگئے۔ذرائع کے مطابق مقتولہ نے اپنے دونوں دوستوں کے ساتھ شادی کا وعدہ کر رکھا تھا اور دونوں کو اس بارے میں لاعلم رکھا تھا۔ایک دوست ظاہر جدون کے ساتھ شادی کے وعدے دبئی میں دوران سیروتفریح کیے گئے جبکہ دوسرے دوست امیر سعد کے ساتھ لاہور میں رنگین محفلوں میں کیے گئے۔

دونوں دوستوں نے ایک دوسرے کو مارنے کی دھمکی دے رکھی تھیں۔پولیس نے مبینہ ملزمان کے چار دوستوں کو حراست میں لے کر تفتیش کی ہے جنہوں نے قتل کے متعلق بہت سے انکشافات کیے ہیں۔پولیس اب تک ایک مرکزی ملزم کو بھی حراست میں لے چکی ہے تاہم اسے صیغہء راز میں رکھا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق ظاہر جدون دو سال قبل راولپنڈی میں قتل کے مقدمے میں نامزد تھا جو کہ بیرون ملک فرار ہو گیا تھا۔

پولیس کو شک ہے کہ قتل میں ظاہر جدون شامل ہے جبکہ ماہرہ نے میر سعد کے خوف سے 15 روز پہلے جان کے خطرے کی درخواست دی تھی۔پولیس فتیش کے لیے مقدمے کے مدعی مقتولہ کے چچا سے بھی پوچھ کر رہی ہے کہ سبزہ زار کی رہائشی ہونے کے باوجود ماہرہ ڈیفنس میں کیوں رہائش پذیر تھی۔

واضح رہے کہ 26 سالہ مائرہ چند روز قبل یوکے سے پاکستان آئی تھی اور اپنی دوست اقرا ء کے ہمراہ رہائش پذیر تھی،مقتولہ کے والدین بیرون ملک مقیم ہیں مقتولہ ماہرہ کے چچا کے بیان پر4 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ، محمد نذیر نے دائر درخواست میں بتایا کہ ماہرہ نے چند روز قبل بتایا تھا کہ اس کے دوست اسے ”سنگین نتائج” کی دھمکیاں دے رہے ہیں ،ماہرہ نے یہ بھی کہا کہ میری جان کو دونوں سے خطرہ ہے ، تینوں میں تنازعہ کی وجہ یہ تھی کہ سعد مائرہ کو شادی کرنے پر مجبور کرتا تھا جب کہ دوسرا دوست بھی شادی کرنا چاہتا تھا جب کہ مائرہ نے ان دونوں میں سے کسی سے بھی شادی کرنے سے انکار کر دیا تھا ۔

پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی قتل کیس میں مقتولہ کی دوست کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے ، اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدمہ میں نامزد ایک ملزم کا مقتولہ کی دوست سے رابطہ ہوا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں